مشرق وسطی

شام میں سب بڑے امریکی بیس کیمپ میں آگ کے شعلے بھڑک اٹھے

شیعیت نیوز: شام کے مشرقی صوبے دیر الزور میں العمر آئل فیلڈ میں امریکی قابض افواج کے بیس کیمپ کے آس پاس زبردست آگ بھڑک اٹھی ہے۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ کیمپ کے آس پاس سے بڑی تعداد میں دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی بیس کیمپ میں آگ لگنے کے بعد علاقے کے آسمان پر امریکی جہازوں اور ڈرون طیاروں کی پروازیں شروع ہوگئیں۔

مقامی ذرائع نے روسی خبر ایجنسی کے نامہ نگار کو بتایا کہ امریکی کیمپ میں آگ لگنے کے بعد یکے بعد دیگرے کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

تاہم آگ لگنے اور زور دار دھماکوں کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی قابض فوجیوں کو مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی سزا دیتے رہیں گے، حماس

دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ شام میں ہونے والے خوںریز تنازعے بڑھ سکتے ہیں کیونکہ حالیہ مہینوں کے دوران ملک بھر میں کئی محاز پر اس میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈان اخبار کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کے شام کمیشن کے سربراہ پاؤلو سرجیو پن ہیرو نے کہا کہ شام بڑے پیمانے پر لڑائیوں کی واپسی کا متحمل نہیں ہوسکتا لیکن یہ ملک اسی طرف بڑھ رہا ہے۔

50 صفحات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ سالوں میں فعال جنگی محاذوں میں خاموشی کے باوجود ملک بھر میں گزشتہ 6 مہیںے کے دوران انسانی قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک کے شمال مشرق اور شمال مغرب میں لڑائیوں کے سبب درجنوں شہری ہلاک ہوگئے جبکہ خوراک اور پانی کی فراہمی محدود ہوگئی ہے۔

کمشنر ہینی میگالے کا کہنا تھا کہ خاص طور پر گزشتہ 3 مہینوں کے دوران کمیشن نے حزب اختلاف کے زیر قبضہ علاقوں پر مزید روسی فضائی بمباری کو ریکارڈ کیا ہے۔

اقوام متحدہ مشن کے سربراہ پاؤلو سرجیو پن ہیرو نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ ایک وقت پر ہمارا خیال تھا کہ شام میں جنگ مکمل طور پر ختم ہوچکی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button