دنیا

تین یورپی ممالک جرمنی، برطانیہ اور فرانس کا ایران مخالف بیان

شیعیت نیوز: تین یورپی ممالک ا نے اپنے تازہ ترین ایران مخالف موقف میں ایرانی جوہری پروگرام کے متعلق بعض بے بنیاد دعوے کئے ہیں۔

جرمنی، برطانیہ اور فرانس نے ایک مشترکہ بیان میں دعوی کیا ہے کہ ایران کے حالیہ موقف نے جوہری معاہدے میں واپسی کے حوالے سے ایران کے ارادے کے متعلق سنگین شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔

یورپی ٹرائیکا نے 2015 کے جوہری معاہدے میں درج اپنے وعدوں کی بار بار خلاف ورزی کو نظروں میں لائے بغیر یہ دعوی کیا ہے کہ ایران کا حالیہ موقف اس کی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور وعدوں سے ہماہنگ نہیں ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جوہری معاہدے میں واپسی کے لئے یورپ کا مجوزہ مسودہ انتہائی زیادہ لچک پر مبنی تھا جبکہ ایران نے اس اہم سفارتی موقع سے فائدہ نہ اٹھانے کو ترجیح دی اور اپنے جوہری پروگرام کو جاری رکھا ہوا ہے۔

تین یورپی ممالک کے ایران کے خلاف دعوے ایسے وقت میں پیش کئے جا رہے ہیں کہ حالیہ سالوں کے دوران یہ ممالک نہ فقط جوہری معاہدے کے ذیل میں اپنے وعدوں پر کاربند رہے ہیں بلکہ امریکہ کی پچھلی حکومت کی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے حوالے سے خاموشی اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : یوکرینی فوج کا خارکیف علاقے پر بڑا حملہ، 1800مربع کلومیٹر علاقہ آزاد

دوسری جانب ویانا کی بین الاقوامی تنظیموں میں تعینات روس کے مستقل مندوب نے ایران سے متعلق تین یورپی ممالک کے حالیہ بیان کی تنقید کرتے ہوئے جوہری مذاکرات کی حالیہ صورتحال میں اس بیان کو جاری رکھنے کو ایک "بے وقت” اقدام قرار دے دیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "میخائیل اولیانوف” نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ویانا مذاکرات کے حساس موقع طور اور آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنز کے منعقد ہونے والے اجلاس کے موقع ان یورپی ممالک کا اس اقدام بہت بے وقت تھا۔

واضح رہے کہ تین یورپی ممالک بشمول برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے ہفتہ کے روز کو ایک مشترکہ بیان میں اس بات کا دعوی کیا کہ ایران نے حساس سفارتی موقع کا فائدہ نہیں اٹھایا ہے اور انہوں نے ایک بے بنیاد دعوے میں کہا کہ ایران اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے بجائے اپنے جوہری پروگرام کو کسی بھی قابل قبول سویلین جواز سے آگے بڑھ رہا ہے۔

یورپی ٹروئیکا کے بیان کے اختتام میں ایران کو مذاکرات میں عدم پیشرفت کا قصوروار ٹھہراتے ہوئے بائیڈن انتظامیہ کیجانب سے مناسب فیصلہ کرنے کی ناکامی پر عدم تبصرے بغیر اس بات کا دعوی کیا گیا ہے کہ میز پر موجود اس معاہدے میں ایران کی ناکامی کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ایران کی جانب سے کشیدگی میں مسلسل اضافے اور اس ادارے کے این پی ٹی تحفظات کے معاہدے کے حوالے سے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے فقدان سے نمٹنے کے بہترین طریقہ پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

اس بیان کے جاری رکھنے کے بیان، امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ کو کہا کہ ہم تین یورپی ممالک سے متفق ہیں اور جوہری معاہدے کی بحالی ایران کے تین جوہری مقامات پر یورینیم کے ذرات کی دریافت کے بارے میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی تحقیقات کو بند کرنے کے اعلان سے مشروط نہیں ہونی ہوگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button