اہم ترین خبریںلبنان

لبنان کے حالات خراب کرنے کی کوشش، حزب اللہ کے قریبی وزیر علی حمیہ کے گھر پر دھماکہ

شیعیت نیوز: حزب اللہ لبنان کے قریبی وزیر علی حمیہ کے گھر کے باہر دھماکہ ہوا ہے۔ دوسری طرف لبنان کا تکنیکی وفد توانائی پر بات چیت کے لیے تہران کا دورہ کرے گا۔

لبنانی میڈیا نے اس ملک کے وزیر ٹرانسپورٹ کے باغ میں ایک بم دھماکے کی اطلاع دی ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بعلبک شہر میں واقع طاریا قصبے میں ملک کے وزیر ٹرانسپورٹ علی حمیہ کے باغ میں بم دھماکے کی اطلاع دی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق بجلی کی تاروں سے جڑا یہ بم مشرقی لبنان میں واقع قصبے طاریا میں حزب اللہ کے قریبی وزیر حمیہ کے گھر کے باغ میں نصب کیا گیا تھا جو آج 8 ستمبر جمعرات کے روز پھٹ گیا۔

اس خبر رساں ایجنسی نے لبنان کے وزیر ٹرانسپورٹ کے اطلاعاتی دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سیکیورٹی سروسز ممکنہ جانی یا مالی نقصان کا ذکر کیے بغیر دھماکے کی جگہ کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق لبنانی حکام میں سے کسی نے بھی ابھی تک اس دھماکے یا اس کے پیچھے کارفرما فریق کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایام عزا میں دہشت گردی کی بڑی کوشش ناکام، مسجدکے فرج سے بھاری اسلحہ بارود برآمد

دوسری جانب لبنان سے شائع ہونے والے الجھموریہ اخبار نے لکھا ہے کہ لبنان کا ایک تکنیکی وفد توانائی کے مسائل پر بات چیت کے لیے جلد ہی تہران کا سفر کرے گا۔

الجموریہ اخبار نے اپنی معلومات کی بنیاد پر مزید کہا کہ لبنان کی بجلی کمپنیوں کو ایندھن کی فراہمی کے لیے ایران کا عطیہ بیروت کی طرف سے قبول کیا جا رہا ہے کیونکہ وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اپنے ملک کے وزیر توانائی کو ایک تکنیکی وفد تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔ اور اس معاملے پر ایرانی حکام کے ساتھ بات چیت کرے گا۔

اس اخبار نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ مطلوبہ ایندھن کی خصوصیات کے بارے میں میقاتی کو لبنان میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی کے جواب کا مثبت جائزہ لیا گیا، اور یہ بھی کہ ایران نے ایک عطیہ فراہم کرنے کا عہد کیا ہے جو درخواست کردہ وضاحتوں کے مطابق ہے۔

اس سے قبل حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے 3 اگست کو اپنی تقریر میں اعلان کیا تھا کہ وہ لبنانی حکومت کی منظوری کے بعد ایران سے ایندھن درآمد کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اس حوالے سے لبنان کے وزیر توانائی ’’ولید فیاض‘‘ نے المیادین نیٹ ورک کو بتایا کہ اس عطیہ کے نتیجے میں لبنان پر کوئی پابندی یا سزا نہیں ہوگی کیونکہ یہ آزاد ہے۔

اس عطیہ کو قبول کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ لبنانی کابینہ کے فیصلے پر منحصر ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button