مقبوضہ فلسطین

یہودیوں کا مسجد اقصیٰ میں ناقوس بجا کر بے حرمتی کا ارتکاب

شیعیت نیوز: عظیم مبلغ اور مفتی اعظم یروشلم مفتی حسین نے مسجد اقصیٰ کے اندر ناقوس بجا کر یہودی کی طرف سے جان بوجھ کر مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے ہے یہ سنگین زیادہ اور مسجد کے تقدس کی بدترین پامالی ہے۔

مفتی حسین نے یہ مذمتی بیان منگل کے روز مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آنے پر جاری کیا ہے۔ چار روز قبل اسرائیلی قابض اتھارٹی نے ڈپٹی ڈائریکٹر یروشلم اسلامی وقف کونسل شیخ بکیرات کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی لگائی تھی۔

اس سے اگلے روز نامناسب لباس والی یہودی آباد کار خواتین کے ذریعے مسجد اقصی کی بے حرمتی گئی اب مسجد میں ناقوس بجانے کا واقعہ پیش آگیا ہے۔

مفتی حسین یہود کی مقدس مقام کے بارے میں بے حرمتی کی حکمت عملی کو رد کرتے ہوئے کہا ‘ ان ساری یہودی کوششوں کے باوجود مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قابلہ اول ہونے کے ناطے بہت اہم ہے اور اس کا کنٹرول مسلمانوں کے پاس ہی رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں ایک ایسی حکومت قائم کی جائے جس پر مکمل اختیارات ہوں اور جس پر سب کا اتفاق ہو

انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں مداخلت کریں اور اسرائیلی قابض اتھارٹی کو مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی روکنے کے لیے اقدامات کریں۔

واضح رہے پچھلے چند ماہ سے اسرائیلی قابض اتھارٹی نے مقامات مقدسہ کی بے حرمتی میں تواتر لانے کے علاوہ فلسطینوں کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ مسماری مہم ، گرفتاریاں اور شہادتیں آئے روز اطلا عات آرہی ہیں۔

دوسری جانب فلسطین کی سالم ملٹری کورٹ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں جنین سے تعلق رکھنے والی قیدی طالبہ دینا جرادات کو ساڑھے 4 ماہ قید اور 6000 شیکل جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

اسیران کلب نے ایک بیان میں کہا ہے اسیرہ جرادت کو 7 اگست سے حراست میں لیا گیا ہے اور وہ القدس اوپن یونیورسٹی میں میڈیا کی طالبہ ہے۔اس نے نشاندہی کی کہ وہ ہائیڈروسیفالس کا شکار ہے اور اسے دماغ میں جمع ہونے والے سیال کو ایک مدت کے لیے نکالنے کی ضرورت ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جرادات کو حال ہی میں دامون جیل سے رامبام اسرائیلی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔اسے دوبارہ واپس دامون جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button