یمن

یمنی آئل ٹینکرز کو قبضے میں لینے پر ہم سعودی عرب کو مناسب جواب دیں گے، المشاط

شیعیت نیوز: یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے اتوار کی رات وعدہ کیا کہ اگر سعودی اتحاد کی جانب سے یمنی آئل ٹینکرز پر قبضہ جاری رکھا گیا تو وہ مناسب جواب دیں گے۔

یمن کے ’’المسیرہ‘‘ ٹی وی چینل سے آئی آر این اے کی رپورٹ کے مطابق، المشاط نے کہا کہ اگر ایندھن لے جانے والے بحری جہاز الحدیدہ میں داخل نہیں ہوتے ہیں تو، مناسب فیصلہ کرنے کے لیے سپریم سیاسی کونسل کے اراکین سے مشاورت کی جائے گی۔

انھوں نے جنوبی صوبوں کے کنٹرول کے لیے جنوبی عبوری کونسل کی منتقلی کے بارے میں بھی کہا کہ ہم نے یمن کی مکمل خودمختاری حاصل کرنے کے لیے اپنے ملک کی حفاظت اور اس کے اتحاد اور آزادی کے دفاع کے لیے خدا کے ساتھ عہد کیا ہے۔

المشاط نے واضح کیا کہ جب تک جمہوریہ یمن کی فوج موجود ہے، ہم مشکلات اور مسائل کو برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں اور کوئی طاقت ہمارے اتحاد کو ختم نہیں کر سکتی۔

المشاط نے یمن کے جنوبی صوبوں میں اتحاد کی طرف سے کی جانے والی کارروائیوں کو غاصبانہ کارروائی قرار دیا جو کہ جائز نہیں۔

انہوں نے اس کارروائی کو یمن کی مکمل آزادی کے لیے فوج اور عوامی کمیٹیوں کے جہاد کو جاری رکھنے کی وجہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں : جارح سعودی اتحاد کو اپنی فوجی طاقت سے حیرت زدہ کر دیں گے، کرنل محمد ناصر العاطفی

المشاط نے جنوبی صوبوں میں مسائل کی موجودگی کو غیر ملکی مداخلت سے جوڑا اور کہا کہ اگر یہ مداخلتیں نہ ہوتیں تو یہ مسائل مکمل طور پر حل ہو چکے ہوتے۔

یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے جارح ممالک سے وابستہ کرائے کے فوجیوں کو اس گروپ کی طرف سے اعلان کردہ عام معافی میں شامل ہونے کی درخواست کرتے ہوئے مزید کہا کہ عام معافی کا دروازہ ابھی بھی کھلا ہے، جارحین اور قابضین کے عزائم سعودی اتحاد میں حالیہ عرصے میں پہلے سے کہیں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

یمن کی انصار اللہ نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ عرب اتحاد کی تحویل میں اب بھی یمنی آئل ٹینکرز کی تعداد 9 ہو گئی ہے۔

ان 9 بحری جہازوں میں اضافہ اس وقت ہوا جب یمنی گروپ کی جانب سے 4 نئے بحری جہازوں کو قبضے میں لینے کا اعلان کیا گیا جو مغربی یمن کی حدیدہ بندرگاہ کی طرف جاتے ہوئے اتحاد کی طرف سے قبضے میں لیے گئے تھے۔

یمن میں ایندھن لے جانے والے یمنی آئل ٹینکرز پر قبضے کا اعلان اس وقت کیا گیا جب یمن کے امور کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے بدھ کی رات اس ملک میں متحارب فریقوں سے کہا کہ میں ان سے کہتا ہوں کہ وہ توسیع شدہ جنگ بندی کے موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں تنازعات کو ختم کرنے کا عزم اور اس پر عمل کرنا۔

ایندھن کے بحری جہازوں کو قبضے میں لینا جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے کہ اقوام متحدہ نے یمن میں متحارب فریقوں کو تیسری بار جنگ بندی میں توسیع پر آمادہ کیا ہے۔

اس سال اپریل میں اعلان کردہ جنگ بندی کی سب سے اہم دفعات حدیدہ کی بندرگاہوں پر ایندھن لے جانے والے 18 بحری جہازوں کی آمد اور صنعاء کے ہوائی اڈے سے ہفتہ وار دو پروازوں کی اجازت تھی۔

12 جون کو گرینڈ برگ نے دوسری بار یمن میں جنگ بندی میں دو ماہ کی توسیع کا اعلان کیا۔

جنگ بندی کا پہلا دور 2 اپریل کو یمن میں گرینڈ برگ نے قائم کیا تھا اور اب تک اس کے تین دور میں توسیع کی جا چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button