دنیا

روسی شہریوں کے لیے ویزا پابندیوں کے یورپی معاہدے پر کریملن پیلس کا ردعمل

شیعیت نیوز: کریملن پیلس نے یورپی یونین کے ارکان کی جانب سے روسی شہریوں کے لیے ویزوں کے اجرا کو محدود کرنے کے فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

کریملن پیلس کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ ’’یہ روسیوں کے لیے برا ہے۔‘‘

اس فیصلے کے نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے پیسکوف نے مزید کہا کہ اس سے یورپیوں کے لیے صورتحال مزید مشکل ہو جائے گی۔ کریملن کے ترجمان نے نوٹ کیا کہ مضحکہ خیز اقدامات کے سلسلے میں ایک اور مضحکہ خیز فیصلہ ہے۔

تاہم روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے روسیوں کو شینگن ویزوں کے اجرا کو محدود کرنے کے فیصلے کے جواب میں ماسکو کو اپنی سرحدیں بند نہیں کرنی چاہئیں۔

یورپی یونین نے گزشتہ روز ماسکو کے ساتھ سفری ویزا معاہدے کو معطل کرنے پر اتفاق کیا تھا تاکہ روس کے شہریوں کی چھٹیاں گزارنے یا خریداری کے ارادے سے یونین میں آمد کو کم کیا جا سکے۔

اس معاہدے میں سیاحتی ویزوں پر مکمل پابندی شامل نہیں ہے جس کا مطالبہ کچھ وسطی اور مشرقی یورپی ممالک نے کیا تھا۔

یورپی یونین کے 27 وزرائے خارجہ نے پراگ میں اپنے اجلاس میں روس کے ساتھ ویزا سہولت کے معاہدے کو معطل کرنے کا وعدہ کیا۔ 2007 میں روس کے ساتھ ویزا کی سہولت کے معاہدے نے سفری دستاویزات کا حصول نسبتاً آسان بنا دیا۔

یہ بھی پڑھیں : بحرین: منامہ میں ایک نئے جاسوسی علاقہ کی تشکیل

دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے حتمی معاہدہ طے پا جائے گا۔

اسپوتنک کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمیں امید ہے کہ جلد ہی موجودہ فریقوں کے درمیان ایران کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے ایک معاہدہ طے پا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ اگلے چند دنوں میں معاہدہ طے پا جائے گا۔

جوزپ بورل نے کہا کہ میں نے گزشتہ دنوں تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کی اور مجھے ایرانی اور امریکی فریقوں کی تجاویز موصول ہوئیں جن کا میں نے بغور جائزہ لیا۔

واضح رہے کہ ایران نے کہا ہے کہ وہ ہر اس معاہدے کا خیر مقدم کرے گا جس میں ایرانی عوام کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہو۔

متعلقہ مضامین

Back to top button