مشرق وسطی

تہران میں اماراتی سفیر کی واپسی کا مقصد پلوں کی مرمت اور تعلقات کو مضبوط بنانا ہے

شیعیت نیوز: متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی مشیر نے اماراتی سفیر کی تہران میں واپسی کے مقصد کو ابوظہبی کی جانب سے پلوں کی مرمت اور باہمی تعلقات اور تعاون کو مضبوط بنانا قرار دیا۔

یہ بات انور قرقاش نے پیر کے روز اپنی ایک ٹویٹ میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ حکام کا تہران میں اماراتی سفیر کی واپسی کا فیصلہ پلوں کی مرمت اور تعلقات کو مضبوط بنانے اور اعتماد، افہام و تفہیم کی فضا پیدا کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے علاقائی نقطہ نظر کی بنیاد پر ہے۔

انور قرقاش نے کہا کہ ہم مستحکم خطے اور خوشحال مستقبل کے لیے عرب اور علاقائی ممالک کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔

کویت اور متجدہ عرب امارات نے 2015 کو ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کے بعد ریاض کے ساتھ اظہار یکہجتی کے لیے تہران میں اپنے سفیروں کو بلا لیا اور ایران کے ساتھ تعلقات کو کم کردیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایئرپورٹ پر اسرائیلی پولیس کا فلسطینی ڈرائیور جمال سلھب پرہولناک تشدد

دوسری جانب متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ایران میں اس ملک کے سفیر سیف محمد الزعابی آنے والے دنوں میں دارالحکومت تہران میں اپنا مشن دوبارہ شروع کرنے والے ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان فون پر بات چیت کے بعد کیا گیا ہے کیونکہ متحدہ عرب امارات ایران کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے کا خواہشمند ہے۔

متحدہ عرب امارات کا ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات کو سابقہ سطح پر اپ گریڈ کرنے کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب کویت نے اپنے سابق سفیر کو واپس بلانے کے چھ سال بعد تہران میں نیا سفیر مقرر کیا تھا۔

کویت اور متحدہ عرب امارات نے 2016 میں تہران اور ریاض کے درمیان کشیدگی کے بعد سعودی عرب کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کو کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button