مشرق وسطی

شام: التنف میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ

شیعیت نیوز: شامی ذرائع نے التنف میں ایک بار پھر امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے کی خبردی ہے۔

عراق سے ملحقہ شام کے سرحدی علاقے التنف میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون طیارہ اڑتے دیکھا گیا جسے پھر مار گرایا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ڈرون طیارے کو اس کی کارروائی کے بعد مار گرایا گیا ۔

شام میں امریکی فوجی اڈے پر یہ نیا ڈرون حملہ ہوا ہے۔ چند روز قبل بھی التنف میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون طیاروں سے حملہ ہوا تھا اس طرح حالیہ چند دنوں میں امریکی فوجی اڈے پر یہ دوسرا حملہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کربلا: مزار امام علی ؑکے چشمہ میں پہاڑ کا ایک حصہ گرنے سے 6 افراد ملبے تلے دب گئے

دوسری جانب امریکی فوج نے شام کے 137 آئل ٹینکرز کو قبضے میں لے لیا ہے۔

شامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ امریکی فوج نے گزشتہ چند دنوں میں چوری شدہ شامی تیل سے بھرے 137 ٹینکرز کو ملک سے باہر منتقل کیا ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شمال مشرقی شام کے مقامی ذرائع نے ایک بار پھر امریکی فوج کے ہاتھوں شامی تیل پر قبضے اور اس کی عراقی سرزمین میں منتقلی کی خبر دی ہے۔

خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق امریکی فوج نے آج صبح شامی کرد ملیشیا کے ہمراہ 137 آئل ٹینکروں کے قافلے کو غیر قانونی طور پر "المحمودیہ” کراسنگ سے نکال کر عراق میں اپنے فوجی اڈوں میں منتقل کر دیا ہے۔

ان ذرائع کے مطابق امریکی فوج نے تیل کی یہ مقدار دو مرحلوں میں 122 ٹینکروں کی شکل میں اور دوسری 15 ٹینکروں کی شکل میں عراق منتقل کیا ہے۔

اس سلسلے میں گزشتہ روز شامی پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے شامی اور روسی وزارتی رابطہ بورڈ نے ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے شامی تیل کا مسلسل استحصال اس مشکل انسانی صورت حال کی بنیادی وجہ ہے جس سے شامی شہری بے گھر ہو رہے ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ روس اور شام، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی غاصب افواج کے ہاتھوں شامی سرزمین پر غاصبانہ قبضے اور شامی عوام کی دولت کی لوٹ مار کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اور اس کی اتحاد قوتیں شام میں روزانہ تقریباً 66,000 بیرل نکالا ہوا تیل لوٹتی ہیں۔

روسی ویب سائٹ "آویا. پیرو” نے امریکی افواج کی جانب سے شامی تیل کی چوری کا تازہ ویڈیو جاری کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button