اہم ترین خبریںعراق

حشد الشعبی نے جزیرہ العیث میں داعشی عناصر کا حملہ ناکام بنا دیا

شیعیت نیوز: عراقی ذرائع کے مطابق حشد الشعبی نے صوبہ صلاح الدین کے مشرقی علاقے جزیرہ العیث میں داعشی عناصر کے حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔

الاعلام المقاوم ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق داعشی دہشت گردوں نے بغداد کے شمال میں صوبہ صلاح الدین کے مشرقی علاقے جزیرہ العیث پر حملہ کرنے کی کوشش کی جسے عراق کی رضاکار فورس کے جوانوں نے ناکام بنایا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حشدالشعبی کے 22بریگیڈ نے جمعہ کے روز داعشی عناصر کے طرف سے کئے گئے حملے کے جواب میں ایک آپریشن کیا۔ اس آپریشن کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

عراقی فوج داعش کے روپوش دہشت گردوں کے خلاف کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے جو بغداد، صلاح الدین، دیالی، کرکوگ، نینوا اور الانبار کے علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ عراق میں روپوش تکفیری دہشت گردوں نے محرم الحرام میں بارہا تخریبی اور دہشت گردانہ اقدامات کی کوشش کی ہے جو عراقی فورسز کی مستعدی کے باعث ناکام رہی۔

عراق کی حکومت نے امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر انجام پانے والے اربعین میلین مارچ کے پیش نظر خاص سکیورٹی پلان تیار کیا ہے جس کے تحت دسیوں ہزار سکیورٹی اور انٹیلیجنس اہلکاروں کو مستعد کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان میں صدام کے بھائی کے پوتے کو اسپائکر کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا

دوسری جانب عراق کی قومی حکمت کی تحریک نے اس تحریک کے سربراہ عمار حکیم کے سعودی عرب کے دورے کی وجہ بیان کی۔

عراق کی قومی حکمت تحریک کے رہنماوں میں سے ایک محمد اللکاش نے آج بغداد الیوم ویب سائٹ کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ عمار حکیم کے سعودی عرب کے دورے کا عراق کے سیاسی بحران سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ یہ عراق کا مخصوص مسئلہ ہے اور عمار حکیم اس بحران میں کسی بھی بیرونی مداخلت کے خلاف ہیں نیز ان کے سعودی عرب کے دورے کا قومی مذاکراتی اجلاس سے کوئی تعلق نہیں جو بدھ کو عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کی نگرانی میں منعقد ہوا۔

الکاش نے عمار حکیم کے سعودی عرب کے دورے کی وجہ کے بارے میں مزید کہا کہ یہ دورہ اس دعوت کے جواب میں کیا گیا ہے جو سعودی عرب نے ماضی میں حکیم کو دی تھی اور یہ دورہ عراق کی سیاسی صورتحال کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ عراق کی قومی حکمت تحریک کے رہنما عمار حکیم، جو بدھ کے روز اس ملک کی سیاسی جماعتوں اور گروپوں کے بعنوان "عراق کا قومی مکالمہ” کے اجلاس میں شریک تھے، جمعرات کوسعودی شہر جدہ پہنچے جہاں سعودی نائب وزیر خارجہ ولید بن عبدالکریم الخارجی اور عراق میں سعودی سفیر عبدالعزیز الشمری ان کے استقبال کے لیے جدہ ایئرپورٹ پر موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button