مشرق وسطی

اُردن کی جانب سے یمن کے جامع سیاسی حل پر تاکید

شیعیت نیوز: آج اردن کے وزیر خارجہ نے یمن میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے صنعاء کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے اردن کے دارالحکومت عمان کے دورے پر آئے ہوئے اپنے بحرینی ہم منصب عبداللطیف الزیانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں یمن میں جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے۔

الصفدی نے الزیانی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے برادر ملک عراق اور اس کی سلامتی و استحکام کی حمایت پر زور دیا اور ہم نے یمن میں جنگ بندی کا بھی خیر مقدم کیا۔ صنعاء کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یمن میں متعدد دائرہ اختیار پر مبنی ایک جامع سیاسی حل کے خواہشمند ہیں، تاکہ اس ملک میں جاری بحران کا خاتمہ ہو اور خلیج فارس میں اپنے بھائیوں اور ان کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : مقتدیٰ الصدر کا تا اطلاع ثانوی ملین مارچ ملتوی کرنے کا اعلان

یاد رہے کہ یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی اس سال دو اپریل سے شروع ہوئی تھی، جبکہ دو جون کو اقوام متحدہ کے ایلچی نے اعلان کیا کہ یمن میں متحارب فریقوں نے سابقہ شرائط کے ساتھ (یکم اگست) جنگ بندی کو مزید دو ماہ تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ امر بھی قابل غور ہے کہ جنگ بندی کے دو ادوار کے خاتمے کے بعد صنعاء نے اعلان کیا کہ عمان کے برادران کی کوششوں کے نتیجے میں جنگ بندی میں توسیع کا موقع فراہم کیا گیا ہے، اس لیے جنگ بندی میں تیسری بار دو ماہ کے لئے توسیع کی گئی ہے۔

دوسری جانب بحرین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں دونوں ممالک کا موقف، مستحکم اور مستقل ہے جبکہ فلسطین-اسرائیل تنازع کے خاتمے، مشرق وسطیٰ میں جامع اور منصفانہ حل کے لئے امن عمل کی بحالی، دو ریاستی حل پر مبنی ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام، بین الاقوامی قراردادوں اور عرب امن منصوبے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

انہوں نے غزہ کی پٹی پر جنگ بندی کے لئے مصر کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button