دنیا

چین تائیوان معاملہ ہوا مزید خراب، چین نے سات تائیوانی شخصیات پر پابندیاں عائد کردیں

شیعیت نیوز: چین نے نینسی پلوسی دورے کے بعد تائیوانی شخصیات پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

چین اور تائیوان کے درمیان باہمی معاملات امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پلوسی کے دورے کے بعد سے مزید بگڑتے جا رہے ہیں۔

رویٹرز کی رپورٹ کے مطابق مقامی چینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ چین نے سات تائیوانی شہریوں پر علیحدگی پسندوں کی حمایت کرنے پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

یہ پابندیاں نینسی پلوسی کے دورۂ تائیوان کے بعد لگائی گئی ہیں۔

چین کا کہنا ہے کہ اس دورے سے تائیوان میں علیحدگی پسندوں کو غلط پیغام دیا گیا ہے جب کہ تائیوان کا کہنا ہے کہ وہ اس جزیرے پر چین کی حاکمیت کو قبول نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیں : مائیک پمپیو، سی آئی اے پر وکلاء اور صحافیوں کی جاسوسی کا مقدمہ

چینی خبررساں ایجنسی سینوہا کے مطابق جن افراد پر پابندیاں لگائی گئی ہیں، ان میں واشنگٹن میں تائیوانی سفیر ہمسایو بی کیم اور قومی سلامتی کمیٹی کے سربراہ ولینگٹن کو بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تائیوان کی برسر اقتدار جماعت بھی ان پابندیوں کی زد میں آئی ہے۔ تائیوانی معاملات کو دیکھنے والے چینی ادارے کے نمائندے نے کہا کہ جن افراد پر پابندیاں لگائی گئی ہیں وہ چین، ہانگ کانگ اور ماکاؤ کا سفر نہیں کرسکتے اور نہ ہی مذکورہ شخصیات اور ان سے وابستہ کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو چین میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت ہوگی۔

دوسری جانب امریکی کانگریس کا وفد غیر اعلانیہ طور پر دورہ تائیوان پر پہنچ گیا۔ خبر ایجنسی نے تائیوانی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ امریکی کانگریس کا 5 رکنی وفد کل 2 روزہ دورے پر تائیوان پہنچا۔

امریکی حکام کے مطابق تائیوانی حکام سے ملاقات میں امریکا تائیوان تعلقات اور علاقائی سلامتی پر بات ہوگی۔

اس دورے پر چین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ چین کے خصوصی نمائندے لیو شیاؤمنگ نے کہا کہ واشنگٹن چین کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنا چھوڑ دے اور متحدہ چین کا احترام کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button