مشرق وسطی

شام میں امریکی تربیت یافتہ دہشت گردوں پر روس کا حملہ

شیعیت نیوز: روس کی وزارت دفاع نے مشرقی شام میں امریکی تربیت یافتہ دہشت گردوں کے ٹھکانے پر روسی جنگی طیاروں کے حملے کی خبر دی ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی جنگی طیاروں نے مشرقی شام میں امریکی تربیت یافتہ دہشت گردوں کے ٹھکانے کو تباہ کردیا ہے۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی تربیت یافتہ دہشت گردوں کا یہ خفیہ ٹھکانہ، التنف میں قائم تھا جسے روسی جنگی طیاروں نے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔

اس بیان کے مطابق یہ دہشت گرد عناصر، علاقے کے عام شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بناتے تھے۔ شام میں التنف کا علاقہ ایک اہم اسٹریٹیجک علاقہ ہے جو شام، عراق اور اردن کی مشترکہ سرحد پر واقع ہے۔ اس علاقے پر امریکی اتحاد نے قبضہ کر کے وہاں اپنا اڈہ بنایا ہے جہاں وہ دہشت گردوں کی تربیت کرتا ہے۔

شامی حکام نے بارہا کہا ہے کہ شام میں امریکی اقدامات جارحیت کے مترادف ہیں اور وہ شام میں غاصبانہ قبضہ جمائے ہوئے ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی حکومت دنیا کے امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے، تحریک امل

دوسری جانب اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب نے اسرائیل کی ایٹمی تنصیبات کی عالمی نگرانی کا مطالبہ کردیا ہے۔

این پی ٹی پر نظرثانی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شام کے مستقل مندوب بسام صباغ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ایٹمی سرگرمیاں اور ایٹمی تنصیبات علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے سنگیں خطرہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے پاک علاقے کا قیام، این پی ٹی کے رکن ملکوں کی ناقابل تردید ذمہ داری ہے۔

مغربی ایشیا میں صرف اور صرف ناجائز اورغاصب صیہونی ریاست کے پاس ہی ایٹمی ہتھیار موجود ہیں، امریکی حمایت کی وجہ سے، بین الاقوامی ادارے اسرائیل کی ایٹمی سرگرمیوں کی نگرانی سے گریزاں ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ اسرائیل کے پاس سو سے دو سو تک ایٹمی ہتھیار موجود ہیں، البتہ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے پاس موجود ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button