مشرق وسطی

قومی تشخص کی تباہی علاقے کے لئے سب سے بڑا خطرہ، بشار اسد

شیعیت نیوز: شام کے صدر بشار اسد نے علاقائی اور قومی تشخص کے خاتمے کو انتہائی خطرناک مسئلہ قرار دیا ہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد نے دمشق میں عرب ادیبوں، مصنفوں اور دانشوروں سے ملاقات میں کہا ہے کہ ادیبوں اور مفکرین سے گفتگو عقل امت اور پوری قوم سے گفتگو کی مانند ہے۔

بشار اسد نے کہا کہ عوامی تنظیموں اور یونینوں سے ملاقات عرب قوموں کی حقیقی ماہیت کو منعکس کرتی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ شام کے بعض علاقوں میں جنگ، یورپ کی پروپیگنڈہ مہم کے زیر اثر ہے اور علاقے کے دانشوروں نے مغرب کی اس مہم کو درک نہیں کیا ہے اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے مضامین تیار کئے جائیں جو شام کی عربیت اور اس کے قومی نیز علاقائی اور قومی تشخص کو بیان کرتے ہوں ۔

اس ملاقات میں شامی ادیبوں، مفکرین، دانشوروں اور مصنفین نے بھی کہا کہ شام میں ان کی موجودگی صرف ایک نشست تک محدود نہیں ہے بلکہ عربیت اور دنیائے عرب کے بارے میں گفتگو کرنا اور اس خطے کے قومی تشخص کو اجاگر کرنا ان کا ہدف ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس خطے کے ملکوں کے ثقافتی تشخص کو نشانہ بنانا ان کے علاقائی، قومی اور عرب تشخص کو نشانہ بنانے کا پیش خیمہ ہے اس لئے علاقائی اورعرب قومی تشخص کی حفاظت کے لئے ثقافتی سیکیورٹی کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شام: الحسکہ میں امریکہ کے سب سے بڑے فوجی بیس کیمپ میں شدید دھماکے

دوسری جانب شام کی فوج کے چھاتہ برداروں نے روسی ائیر فورس کے ٹرینرز کے تعاون سے پیرا جمپنگ کی مشق کامیابی سے انجام دی۔

شامی اور روسی افواج نے شامی سرزمین پر ایک مشق کا انعقاد کیا۔ شامی فوج کے پیرا شوٹرز نے "روسی ٹرینرز اور فضائی کور کے تعاون سے” رات کی مشق میں حصہ لیا۔

اس مشق میں شامی فوج کی ایلیٹ فورس نے کامیابی کے ساتھ اپنا فرضی آپریشن مکمل کیا اور شام میں صعب العبور کے نواح میں اپنے اہداف تک پہنچ گئے۔

ایک رپورٹ کے مطابق، اس مشترکہ مشق نے دونوں فریقوں کے درمیان فوجی مشقوں میں مطلوبہ نتائج کے حصول میں اعلیٰ سطحی ہم آہنگی اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

اس سے قبل روسی اور شامی پائلٹوں نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے گرد و نواح سمیت شام بھر میں جنگی مشقیں کی تھیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button