مشرق وسطی

بحرینی بادشاہ نے صیہونی سفیر سے ہاتھ نہ ملانے پر اپنی وزیر ثقافتی میراث کو برطرف کردیا

شیعیت نیوز: بحرین کے بادشاہ نے اس ملک کی وزیر ثقافتی میراث کو صرف اس جرم میں برطرف کردیا کہ انہوں نے غاصب صیہونی حکومت کے سفیر سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ چند روز قبل منامہ میں متعین امریکی سفیر کی رہائش گاہ میں ایک پروگرام کے دوران پیش آیا ۔ اس پروگرام میں، وزیر ثقافتی میراث مئی بنت محمد آل خلیفہ نے نہ صرف صیہونی سفیر سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا بلکہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کھل کر مخالفت بھی کی۔

اس واقعے کے بعد بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے انہیں ان کےعہدے سے برطرف کردیا۔

یاد رہے کہ بحرینی عوام، شاہی حکومت کی جانب سے غاصب اسرائیلیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے سخت مخالف ہیں اور اس غداری پر اپنی برہمی بھی ظاہر کرچکے ہیں۔

واضح رہے کہ بحرین کی بادشاہی حکومت نے ٹرمپ کی ثالثی میں سن دو ہزار بیس میں تعلقات معمول پر لانے کی دستاویزات پر دستخط کئے تھے جسے، بحرین اور علاقے کے عوام، فلسطینی کاز اور مسئلہ قدس کے ساتھ کھلی غداری قرار دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شہید قائد عارف حسینیؒ کی 34 ویں برسی پر ایم ڈبلیوایم کی جانب سے عظیم الشان مہدی برحقؑ کانفرنس کا انعقاد

دوسری جانب فلسطین کی جہاد اسلامی تنظیم نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی مخالفت کی بنا پر معزول کر دی گئیں بحرین کی خاتون وزیر کے ساتھ اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

ارنا نیوز نے فسلطینی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ فلسطین کی استقامتی تنظیم جہاد اسلامی نے بحرین کی معزول شدہ خاتون وزیر می بنت محمد آل خلیفہ سے اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ان کے اس اقدام کی قدردانی کی۔

جہاد اسلامی کے میڈیا سیل کے ترجمان طارق سلمی نے کہا کہ یہ تنظیم بحرین کی خاتون وزیر کے عملی اور دلیرانہ اور ٹھوس اقدام سے اپنی حمایت کا اعلان کرتی ہے کہ جنہوں نے صیہونی دشمن کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے خلاف واضح موقف اختیار کیا۔

جہاد اسلامی تنظیم کے ترجمان نے اپنی پریس ریلیز میں فلسطین کی حمایت اور صیہونی دشمن کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی مخالفت کرنے والی می بنت محمد آل خلیفہ اور سبھی بحرینی عوام پر سلام بھیجا۔

اس سے قبل فلسطینی تنظیموں حماس اور مجاہدین فلسطین نے بھی بحرینی وزیر کے اقدام کو سراہتے ہوئے ان سے اپنی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ قبلہ اول بیت المقدس اور ارضِ فلسطین پر قابض صیہونی دشمن کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا چلن بڑھتا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں بحرین کی آل خلیفہ حکومت بھی پیش پیش ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button