یمن

یمنی بچے سعودی اتحاد کی بچھائی بارودی سرنگ کا شکار

شیعیت نیوز: الحدیدہ ایئرپورٹ کے قریب سعودی اتحاد کی بچھائی گئی بارودی سرنگ کی زد میں آکر مزید 4 یمنی بچے شہید ہو گئے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 سے 15 سال کے 4 بچے الحدیدہ شہر میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں شہید ہو گئے۔ کہا جا رہا ہے کہ شہید ہونے والے بچے الحدیدہ ایئرپورٹ کے قریب جاتے ہوئے بارودی سرنگ کے دھماکے میں شہید ہوئے۔

دوسری جانب یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم یمن کے بحران کا حل چاہتے ہیں اور تاکید کی کہ ہم موجودہ حالات کو قبول نہیں کرتے جس کا مطلب نہ امن ہے اور نہ ہی جنگ۔

المیادین کے مطابق ہشام شرف نے یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے کے حالیہ بیانات کے جواب میں کہا کہ ہم امن یا جنگ کی حالت کو قبول نہیں کرتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم یمن کے بحران کا ایسا حل چاہتے ہیں جس سے عوام کو فائدہ پہنچے اور انہیں عزت ملے اور ان کا سر بلند رہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کی آمرانہ حکومت نے آزادی صحافت پر قدغن لگا رکھی ہے

یمن کے وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی ایسی جنگ بندی جس سے شہریوں کے مسائل حل نہ ہوں اور ان کے حالات بہتر نہ ہوں اسے جنگ بندی نہیں کہا جا سکتا بلکہ عارضی امن کہا جا سکتا ہے۔

یمنی امور کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہانس گرنڈ برگ نے یمن میں جاری جنگ بندی کے اعدادوشمار اور اس میں توسیع کے امکانات کو پیش کیا اور کہا: ایک طویل اور وسیع جنگ بندی یمنیوں کے مفادات کے عین مطابق ہے۔ لوگ یہ جنگ بندی فریقین کے درمیان مزید اعتماد پیدا کرنے اور اقتصادی ترجیحات کے ساتھ ساتھ جنگ ​​بندی سمیت سلامتی کی ترجیحات کے بارے میں سنجیدہ بات چیت شروع کرنے کی بنیاد بھی فراہم کرتی ہے۔

اب تک سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی سات سالہ جنگ کے دوران ہزاروں یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

سعودی جارحیت کے نتیجے میں یمن کا پچاسی فیصد بنیادی ڈھانچہ بھی تباہ ہوگیا ہے، اسکے علاوہ اس ملک کو شدید غذائی بحران کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button