مقبوضہ فلسطین

القدس کے لیےاسرائیلی منصوبے خطرناک اور پالیسیاں غلط ہیں، عطااللہ حنا

شیعیت نیوز: سبسطیہ کے یونانی آرتھوڈوکس آرچ بشپ عطااللہ حنا نے کہا ہے کہ القدس خاص طور پر پرانے شہر کے لیے جو منصوبہ بندی کی جا رہی ہے وہ بہت خطرناک ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آباد کاری کے منصوبے پر عمل درآمد کا مقصد آئندہ دو برسوں کے دوران فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ کے آس پاس کے علاقوں سے بے دخل کرنا ہے۔

ایک پریس بیان میں عطااللہ حنا نے زور دے کر کہا کہ قابض ریاست کا منصوبہ القدس میں قبضے کی پالیسیوں اور طرز عمل کے سلسلے کے دائرہ کار میں آتا ہے، جس میں غیر قانونی اور ناجائز قبضوں کے اقدامات سے نمٹنے کے لیے مزید بیداری، حکمت اور ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ القدس ایک مقبوضہ شہر ہے اور قابض حکام القدس میں جو کچھ کر رہے ہیں وہ باطل اور غیر قانونی پالیسیاں ہیں اور اس کے ساتھ کسی بھی طرح سے نمٹنا جائز نہیں ہے۔

عطااللہ حنا نے کہا کہ القدس  بہت خطرات میں گھر چکا ہے۔ بیت المقدس کے بیٹے میدان میں اپنے شہر اور اپنے مقدسات کے دفاع کے لیے اگلے مورچوں پر کھڑے ہیں۔ قوم کے بہت سے لوگوں کے لیے بیداری کی ضرورت ہے تاکہ القدس کی آزادی کے لیے زیادہ قوت کے ساتھ تحریک چلائی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : خطے میں صیہونی اجارہ داری کی امریکی کوششیں مسترد، حماس

دوسری جانب اسرائیلی افواج نے غرب اردن کے شمالی شہر نا بلس کے جنوب میں جالود اور قریوت کے دیہات میں تقریبا1480 ڈونم اراضی غصب کرلی۔ اس کے علاوہ رام اللہ کے شمال میں ترامسعیا اور المغیر کی اراضی پر بھی قبضہ کیا گیا ہے۔

فلسطینی تجزیہ کار غسان دغلس نے بتایا کہ قریوت، جالود، ترمسعیا اور المغیر کے علاقے اسرائیل کی ’شیلو‘ یہودی کالونی کے اطراف میں واقع ہیں۔ یہ علاقے رام اللہ اور نابلس کے درمیان ہیں اور اسرائیل اس کالونی کو وسعت دینے کے لیے ان علاقوں کی اراضی غصب کرنے کی سازشیں کررہا ہے۔

انہوں نے سرکاری ’’وفا‘‘ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ قابض دشمن حکام نے جالود ، ترمسعیا ، المغیر اور قریوت کے دیہاتوں کی سرزمینوں کے 1480 سے زیادہ دونم رقبے پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا۔ یہ زمین اسرائیلی فوج کے ذریعے 14 اپریل کو جاری کردہ ایک نوٹس کے بعد ہتھیائی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فوجی حکم کے اقدام پر اعتراض کی مدت کے اختتام کے بعد معاملہ گذشتہ مئی کے آخر تک ظاہر نہیں ہوا تھا۔

غسان دغلس نے مزید کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بہت بڑا خطرہ ہے اور اسرائیل دن رات فلسطینی اراضی کو نگل رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button