سعودی عرب میں 5 کم عمر نوجوانوں کو سزائے موت کا سامنا

شیعیت نیوز: ان 5 سعودی کم عمر نوجوانوں پر الزام ہے کہ انہوں نے سعودی عرب میں پر امن مظاہرے میں شرکت کی تھی۔
مرآہ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق آل سعود حکومت نے اپنے پر تشدد اور انہاپسندانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور اب بھی آل سعود کی جیلوں میں ایسے 21 ایسے قیدی ہیں جن کی قانونی عمر سے کم ہے۔ ان میں سے اس وقت پانچ کو سزائے موت کا سامنا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ان کم عمر نوجوانوں کو کئی ماہ تک کال کوٹھڑیوں اور قید تنہائی میں رکھا گیا اور تشدد کے سہارے ان سے اعترافی بیان لیا گیا ہے۔
سعودی عرب میں سیاسی مسائل کی وجہ سے ظالمانہ طور طریقوں سے گرفتاریوں کا سلسلہ رواں برس اور تیز ہو گیا ہے۔
سعودی عرب میں آل سعود حکومت کی نا انصافیوں، بدعنوانیوں اور ظالمانہ اقدامات کے خلاف 2011 سے عوامی احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا جسے دبانے کیلئے آل سعود نے بڑے بے رحمانہ انداز میں طاقت کا استعمال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : 79 کالعدم تنظیموں پر عید الاضحیٰ کے موقع پرقربانی کی کھالیں جمع کرنے پرپابندی عائد
دوسری جانب مناسک حج کا آغاز آج سے ہوگا۔ کورونا وائرس کے بعد پہلی بار 10 لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کریں گے، جن میں ساڑھے آٹھ لاکھ غیر ملکی شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق دنیا بھر سے سعودی عرب میں عازمین حج کی آمد مکمل ہوچکی ہےاور بہت سے پہلے آنے والے عازمین طواف کعبہ اور دیگر عبادات میں مصروف ہیں۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ دوران حج مسجد الحرام کو دن میں 10 بار دھویا جائے گا اور ہر بار 1 لاکھ 30 ہزار لیٹر جراثیم کُش محلول بھی استعمال کیا جائے گا۔
سعودی عرب نے 45 سال سے کم عمر کی خواتین کو بھی بغیر محرم حج کی اجازت دے دی ہے۔