یمن

یمن میں سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی

شیعیت نیوز: جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یمن میں ایک سو سترہ بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے نائب وزیر خارجہ حسین العِزّی نے سعودی اتحاد کو خبردار کیا کہ اس بات کا امکان پایا جاتا ہے کہ جنگ بندی کی مدت میں دوبارہ توسیع نہ کی جائے۔

یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سعودی اتحاد کی جانب سے خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد الجوف ، مآرب ، حجہ ، ضالع ، صعدہ ، تعز صوبوں اور سرحدی علاقوں میں جاسوسی پروازیں انجام دے کرجنگ بندی سمجھوتے کو پامال کررہا ہے ۔

اس رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد مآرب ، تعز، حجہ ، صعدہ ، ضالع اور جیزان صوبوں میں رہائشی مکانات، فوج اور رضاکار فورسز کے اڈوں پر توپوں، راکٹوں اور مارٹرگولوں سے حملے کرتا ہے۔

یمن جنگ بندی سمجھوتے کی جارح سعودی اتحاد کی جانب سے بارہا خلاف ورزی ہوتی رہی ہے، جبکہ اقوام متحدہ کے صلاح و مشورے کے بعد تقریبا ایک مہینے پہلے جنگ بندی کی مدت پھر دوماہ کے لئے بڑھا دی گئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : آرمی چیف جنرل باوجوہ نے فوج اور آئی ایس آئی کو بڑی ہدایت جاری کردی

دوسری جانب صنعا حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر جارح سعودی اتحاد کے ساتھ معاہدہ ہونے میں ناکامی ہوئی تو پھر سے یمن کی جارح قوتوں سے آزادی کے لئے آپریشن شروع کردیا جائے گا۔

المیادین ٹی وی کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے نائب وزیر خارجہ حسین العِزّی نے سعودی اتحاد کو خبردار کیا ہے کہ ممکن ہے کہ جنگ بندی کی مدت میں دوبارہ توسیع نہ کی جائے۔

یمن کی نائب وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ اگر جارح سعودی اتحاد کے ساتھ معاہدے میں ناکامی ہوتی ہے یا اس میں یمن کے انسانی اقتصادی پہلوؤں کو نظر انداز کیا جاتا ہے تو پھر وہ جارح قوتوں کو جنگ بندی کا ڈھونگ پھر سے نہیں کرنے دیں گے اور یمنی فوج جارح ممالک کے وجود سے اپنے ملک کو پاک کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر آپریشن شروع کر دے گی ۔

سعودی عرب، امریکہ متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کو بری، بحری اور فضائی جارحیت کا نشانہ بنا رہا ہے ۔ سعودیوں کی توقع کے برخلاف ان کے حملوں کا استقامت کی جانب سے بھرپور جواب دیا جا رہا ہے ۔

سات برس سے جاری استقامت اور سعودی عرب کے اندر آرامکو تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے کے بعد ریاض اس دلدل سے نکلنے کی امید میں جنگ بندی سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button