مشرق وسطی

دمشق پر جارحیت کا اصلی مقصد افراتفری پھیلانا ہے، بسام صباغ

شیعیت نیوز:ـ اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بسام صباغ نے کہا ہے کہ شام پر صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت اور ہماری سرزمین پر امریکی اور ترک فوجیوں کی غیر قانونی موجودگی کی بنیادی وجہ شام میں افراتفری کو طول دینا ہے۔

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بسام صباغ نے کہا ہے کہ شام کی سرزمین پر اسرائیل کی جارحیت، دہشت گرد گروہوں کے جرائم اور شام میں امریکی و ترک افواج کی غیر قانونی موجودگی کا مقصد افراتفری کو جاری رکھنا اور شام کے مسئلے کے سیاسی حل کا راستہ روکنا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ شام کو افسوس ہے کہ سلامتی کونسل دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اسرائیل کے حملے کی مذمت نہیں کرسکتا۔ یہ اس حقیقت پر بھی افسوس کا اظہار ہے کہ کچھ ممالک سلامتی کونسل کو اس جارحیت کی مذمت کرنے سے روک رہے ہیں، ایسے بہانوں سے جو کہ اسرائیل کے حق میں ان کے اندھے تعصب کو واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نابلس ،فلسطینیوں کی جوابی کارروائی میں صیہونی فوجی کمانڈر روئی زیوگ شدید زخمی

صباغ نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکامی پر اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اپنے حقوق کے لئے سلامتی کونسل پر بھروسہ نہیں کرسکتے۔

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب نے اس بات پر تاکید کے ساتھ کہا کہ ان کا ملک شام کی رہنمائی میں بغیر کسی بیرونی مداخلت کے شام-شام کے درمیان سیاسی حل پر مبنی، تمام قوانین اور قواعد کی پابندی کے لئے پرعزم ہے اور ہر قسم کی بیرونی مداخلت، گذشتہ ادوار میں مسلط کردہ نتائج اور جعلی ٹائم فریم کی پابندی کو رد کرتا ہے۔

صباغ نے مزید کہا کہ وہ تمام ممالک جو شامی پناہ گزینوں کی اپنے ملک میں واپسی کو روکتے ہیں، اپنے ہاتھ اٹھائیں اور آزادی اور وقار کے ساتھ ان کی واپسی میں رکاوٹیں پیدا کرنا بند کریں۔ شامی پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے ایک اہم ترین ضرورت یکطرفہ اقدامات کی منسوخی ہے، جس سے شامی شہریوں کا قتل عام ہوگا، جو کہ کسی طور بھی جائز نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک ترکی کے اقدامات،آستانہ اورسوچی میں ہوئے معاہدے اور مفاہمت کی یادداشت کے تحت اپنے سابقہ وعدوں کی عدم تعمیل کی مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردگان کے شمالی شام میں ’’منطقہ امن‘‘ کے قیام کے بارے میں دیئے گئے بیان کی مخالفت کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button