لبنان

استقامت کی طاقت کے مقابلے میں اسرائیل کی دھمکیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے، شیخ نبیل قاووق

شیعیت نیوز: حزب اللہ لبنان کے رکن شیخ نبیل قاووق نے امریکہ کی ثالثی میں سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کی برقراری کے امکان سے متعلق خبروں پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔

روسیاالیوم کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے رکن شیخ نبیل قاووق نے کہا کہ غیرمتوقع اور حیران کن واقعات اوراستقامت کی طاقت کے مقابلے میں اسرائیل کی دھمکیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور طاقت کے ذریعے ، لبنان کے موقف کو جو حزب اللہ اور قومی فوج کی قوت و صلاحیت پر بھروسہ کرتا ہے ، تبدیل نہیں کیا جا سکتا ۔

نبیل قاووق نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ہر طرح کا اتحاد براہ راست دھمکی اور لبنان کی پیٹھ میں براہ راست خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بحرین میں ساز باز کرنے والی عرب حکومتوں اور غداروں کا اجلاس

عبری زبان ذرائع ابلاغ نے ابھی حال ہی میں جوبائیڈن کے دورے سے قبل سعودی عرب کے ساتھ تل ابیب کے تعلقات کو بحال کرنے کے معاملے کو انجام تک پہنچانے کے لئے صیہونی حکومت کی خفیہ اور مسلسل کوششوں سے پردہ اٹھایا ہے ۔

بحرین اور صیہونی حکومت کے درمیان ساز باز معاہدے پر تین سال قبل سابق امریکی صدر ٹرمپ کی وساطت سے دستخط ہوئے تھے اور خلیج فارس کے اس چھوٹے سے عرب ملک نے صیہونی حکومت کے ساتھ برسوں کے تعلقات کو عیاں اور اس کا سرکاری طور پر اعلان کیا تھا۔

متحدہ عرب امارات نے بھی بحرین کے ساتھ ہی ستمبر دوہزار بیس میں واشنگٹن میں ڈونالڈ ٹرمپ کی سرپرستی میں صیہونی حکومت کے ساتھ ساز باز معاہدے پر دستخط کئے۔ اس کے بعد مغرب اور صیہونی حکومت نے امریکی ثالثی میں دس دسمبر دوہزار بیس کو باہمی تعلقات کو معمول پر لانے کا سمجھوتہ کرلیا۔

عرب حکام کے اس سازشی رویے اور فلسطینی کاز کے ساتھ ان کی خیانت و غداری کے خلاف ان ملکوں کے عوام اور سیاسی و دینی شخصیات نے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے اور اس کی پرزور مذمت کی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button