دنیا

بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر امریکی کانگریس میں مذمتی قرارداد

شیعیت نیوز: بھارت میں بڑھتے اسلامو فوبیا کے واقعات، انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر امریکی کانگریس میں ایک مذمتی قرارداد جمع کرائی گئی ہے۔

ڈیموکریٹک رکن کانگریس الہان عمر کی جانب سے پیش کی گئی مذمتی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت کو مذہبی آزادی پر خصوصی تشویش والے ملک کا درجہ دیا جائے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، دلتوں، ٓدیواسیوں اور دیگر مذہبی و ثقافتی اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

امریکی کانگریس میں اسلامو فوبیا پر سماعت 30 جون کو ہوگی، جس میں بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کے رہنماؤں کی جانب سے گستاخانہ بیانات کا معاملہ بھی زیر بحث آنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ الہان عمر نے گزشتہ ماہ آزاد جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن کا دورہ کیا تھا۔

قبل ازیں رواں ماہ کے آغاز پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور ان کے سفیر برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی تھی۔

اس سے پہلے اپریل کے آخر میں یو ایس سی آئی آر ایف کی ایک رپورٹ میں بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بلیک لسٹ کرنے کی سفارش بھی کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : جوہری معاہدے کی بحالی میں ایران کے موقف کی حمایت کرتے ہیں، سرگئی لاوروف

دوسری جانب امریکہ کے چھے بڑے شہروں میں پرتشدد واقعات و جرائم نے گذشتہ سارے ریکارڈ توڑ دئے

امریکی ٹی وی چینل فاکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق دوہزار اکیس میں امریکی شہر بالٹیمور ، لاس انجلس ، فیلاڈلفیا ، واشنگٹن ڈی سی ، ایٹلانٹا اور نیویارک شہروں میں انجام پانے والے پرتشدد جرائم نے ماضی کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں ۔

اس رپورٹ کے مطابق دوہزار بیس میں امریکہ کے ان شہروں میں قتل ، جنسی جارحیت اور ڈکیتی جیسے پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔ ان پرتشدد جرائم میں قتل کے واقعات میں دوہزار انیس سے بیس تک تیس فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں دوہزاربیس میں پرتشدد واقعات میں دوہزار اکیس کے مقابلے میں بارہ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ کو تشدد، اغوا اور مسلح حملوں کی لہر کا سامنا ہے ۔ ہرسال ہزاروں افراد امریکہ کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کا نشانہ بن کر ہلاک اور زخمی ہو جاتے ہیں ۔

سرکاری رپورٹوں کے مطابق امریکہ میں آتشیں اسلحوں کی تعداد اس ملک کی آبادی سے زیادہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button