دنیا

جوہری معاہدے کی بحالی میں ایران کے موقف کی حمایت کرتے ہیں، سرگئی لاوروف

شیعیت نیوز: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایران پریس کے نامہ نگار کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایٹمی معاہدے کی بحالی کے تعلق سے ایران کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اچھے اور مستحکم سمجھوتے کے حصول میں ایران اور روس کے درمیان تعاون اور ایران کے خلاف نئی پابندیوں کے نفاذ کے ساتھ امریکی خلاف ورزیوں کے بارے میں ایران پریس کے نامہ نگار کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ نہ صرف ایٹمی مذاکرات بلکہ ہر مشکل میں اپنے اندرون ملک مسائل کو مدنظر رکھتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ اپنی مشکلات کی بنیاد پر کوئی بھی قدم اٹھاتا ہے۔

سرگئی لاوروف نے کہا کہ امریکہ نے ایک سال قبل ویانا مذاکرات میں آنے والے وقفے کا ذمہ دار روس کو قرار دینے کی کوشش کی جبکہ سب اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ ویانا سمجھوتے کے حصول میں امریکہ ہی اپنے اڑیل رویے کی بنا پر رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے بھی کہا کہ تہران پابندیوں کو ناکارہ بنانے کے لئے مختلف موثر اقدامات عمل میں لا رہا ہے اور اس سلسلے میں ایران و روس کے درمیان تعاون شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یوکرین کی جنگ امریکہ اور نیٹو کے اقدامات کا نتیجہ ہے، صدر ابراہیم رئیسی

دوسری جانب روس کے جنوبی علاقے میں یوکرینی سرحد سے ملحقہ روستوو میں ایک بڑی آئل ریفائنری پر ڈرون حملے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

یوکرین کی سرحد کے قریب واقع روسی آئل ریفائنری پر ڈرون حملے ہونے سے ترسیل کا عمل معطل کردیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈرون حملے سے آئل ریفائنری کے ویکیوم پلانٹ میں آگ لگ گئی ہے۔

روسی حکام کے مطابق آگ لگنے کے باعث آئل ریفائنری میں کام روک دیا گیا ہے، جبکہ آئل ریفائنری کے احاطے سے دو ڈرونز کے ٹکڑے بھی ملے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پہلا ڈرون حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح 8:40 اور دوسرا ڈرون حملہ ساڑھے نو بجے ہوا۔ عہدیدار نے تصدیق کی کہ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی زخمی ہوا۔

رپورٹس کے مطابق مذکورہ آئل ریفائنری جنوبی روس کی سب سے بڑی ریفارئنری ہے۔ ریفائنری پر حملے کی ذمہ داری تاحال کی ایف نے قبول نہیں کی تاہم وہاں کی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ یہ یوکرین کے حملوں کا ہی نتیجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button