یمن

بھوک یمنیوں کے خلاف سعودی اتحاد کا ہتھیار ہے، سربراہ محمد علی الحوثی

شیعیت نیوز: یمن کی سپریم انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے عبوری جنگ بندی کی قرارداد کی شقوں پر عمل درآمد نہ کرنے پر سعودی اتحاد پر تنقید کی۔

سربراہ محمد علی الحوثی نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’’مسلسل محاصرہ اور جنگ بندی کی شقوں پر عمل درآمد سے انکار، جو کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی سرپرستی میں ایک سرکاری دستاویز ہے، یمنی عوام کے خلاف بھوک کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے جان بوجھ کر جرم کی نشاندہی کرتا ہے۔‘‘

یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ کے نائب وزیر اعظم برائے دفاع و سلامتی جلال الرویشان نے کہا کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے شواہد ملے ہیں اور اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

یمنی جنگ بندی، جو 4 اپریل کو تنازع کے خاتمے اور سات سالہ محاصرے کے خاتمے کی امید میں شروع ہوئی تھی، جارح اتحاد کی جانب سے بار بار خلاف ورزیوں کے بعد 3 جون کو تجدید کی گئی اور صنعا حکومت اور اس کے درمیان اردن میں مذاکرات کے دو دور ہوئے۔ جنگ بندی کی دفعات کا جائزہ لینے اور تعز شہر کے راستے کو دوبارہ کھولنے کے لیے ریاض کا دورہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی اتحاد کی جارحیت کا دندان شکن جواب دیا جائیگا، علی القحوم

دوسری جانب یمنی شہریوں نے جنوبی صوبے عدن میں جہاں جارح سعودی اتحاد قابض ہے ابتر اقتصادی و سیکورٹی صورت حال کے خلاف مظاہرہ کیا اور موجودہ حالت کا ذمہ دار سعودی اتحاد کو قرار دیا۔

الخبرالیمنی نیوز ویب سائٹ نے رپورٹ دی ہے کہ یمن کے مشتعل مظاہرین نے شہریوں کی معاشی بدحالی اور سیکورٹی کی صورت حال پر احتجاج کرتے ہوئے جنوبی شہر عدن کی کچھ اہم سڑکوں کو بند کردیا ۔

مظاہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگران کے مطالبات پر توجہ نہ دی گئی تو وہ احتجاج تیز کردیں گے۔

مظاہرین نے بجلی سپلائی سمیت دیگر سروسز کو بہتر بنانے کابھی مطالبہ کیا ۔

گذشتہ شب بھی عدن کی سڑکوں پر عوامی مظاہرے ہوئے تھے ۔ مظاہرین نے سعودی عرب سے وابستہ کٹھ پتلی حکومت کے خاتمے اور بدعنوان حکام پر مقدمہ چلانے کا پر زور مطالبہ کیا ۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ تمام بحرانوں کی ذمہ دار جارح سعودی اتحاد اور صدارتی کونسل ہے۔

سعودی حکومت گذشتہ سات برسوں سے چند عرب ملکوں کے ساتھ مل کر یمن پر وحشیانہ حملے کررہی ہے۔ ان حملوں میں اب تک ہزاروں یمنی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ بڑے پیمانے پر اس ملک کی بنیادی تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button