مشرق وسطی

امارات، بحرین، اردن اور مصر جانے والے حکومتی شہریوں کے بارے میں اسرائیل کی تشویش

شیعیت نیوز: اسرائیلی ٹائمز اخبار نے ایران کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے بڑھتے ہوئے امکانات کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کے سینئر حکام کی جانب سے خطے کے بعض ممالک بشمول متحدہ عرب امارات، بحرین، اردن کے اپنے شہریوں کے سفر پر تشویش کا اظہار کیا۔

عبوری صیہونی حکومت کے حکام شہریوں پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ ’’استنبول‘‘ شہر کو فوری طور پر چھوڑ دیں اور ترکی کے دیگر علاقوں کے غیر ضروری دوروں پر نظر ثانی کریں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ایرانی ایجنٹ وہاں اسرائیلیوں کو اغوا یا قتل کرنے کے لیے تیار ہیں کیونکہ تہران حالیہ ہفتوں میں ایران کے خلاف حکومت کے اقدامات کا بدلہ لینا چاہتا ہے۔

شہید حسن صیاد خدائی کے قتل میں تل ابیب کے ملوث ہونے کی میڈیا کوریج کے بعد، حکومت کے حکام نے اپنے شہریوں کو خطے کے ممالک کا سفر کرنے کے بارے میں بارہا خبردار کیا ہے، اس خوف سے کہ ایران شہید کے خون کا بدلہ لے گا۔

یہ بھی پڑھیں :  ہم اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے فلسطینی عوام کی حمایت کرتے ہیں، بشار الجعفری

رپورٹ کے مطابق چینل 13 اور اسرائیلی فوج کے ریڈیو دونوں نے اپنے ذرائع کا نام لیے بغیر سینئر سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ اسرائیلی شہریوں کے خلاف جلد ہی سیکیورٹی خطرات ظاہر ہوسکتے ہیں۔

ایک نامعلوم سفارتی ذریعے نے میڈیا کو بتایا، ’’میں اسرائیلیوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ ایسے ممالک میں نہ جائیں، اور اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو انہیں زیادہ خیال رکھنا چاہیے۔‘‘

اتوار کو یہ اعلان کیا گیا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لاپڈ اپنے ترک ہم منصب میولوت چاووش اولو سے ملاقات کے لیے جمعرات کو ترکی کا ایک مختصر دورہ کرنے والے ہیں۔

چینل 13 نے اتوار کے روز بغیر کسی ذریعہ کا حوالہ دیے خبر دی کہ اسرائیلی سیکورٹی حکام نے حالیہ دنوں میں ترکی کا سفر کیا تھا اور اپنے ترک ہم منصبوں کے ساتھ ’’بہت درست معلومات‘‘ شیئر کی تھیں جو کہ مبینہ طور پر ترکی میں صیہونی حکومت پر ایران کے حملے کے منصوبے کے بارے میں ان کے پاس تھی۔

کہا جاتا ہے کہ ترکی میں اس وقت تقریباً 2000 صہیونی شہری موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button