مشرق وسطی

ہم اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے فلسطینی عوام کی حمایت کرتے ہیں، بشار الجعفری

شیعیت نیوز: شام کے نائب وزیر خارجہ بشار الجعفری نے پیر کی سہ پہر فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن احمد ابو حولی اور دمشق میں رام اللہ کے سفیر سمیر الریفائی کی میزبانی کی اور شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ( SANA ) نے رپورٹ کیا کہ الجعفری نے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین پر شام کا موقف ایک مرکزی مسئلہ ہے۔

بشار الجعفری نے کہا کہ شام عبوری صیہونی حکومت کے قبضے کے خاتمے کے لیے فلسطینی عوام کی جدوجہد اور قانونی مزاحمت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شامی عوام کو فلسطینی سرزمین پر واپسی کے حق سمیت اپنے غصب شدہ حقوق کو دوبارہ حاصل کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : آزادی کی بات کرنا فلسطین کی خود مختاری کا لازمی راستہ ہے، موسیٰ ابو مرزوق

شام کے نائب وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ حقوق وقت کے ساتھ مشروط نہیں ہوں گے اور مسئلہ فلسطین کو تباہ کرنے کی کوئی بھی کوشش ناکام ہوگی۔

ابو حولی نے فلسطینی عوام کے لیے شام کی حمایت اور اس کے ناقابل تنسیخ حقوق کو سراہتے ہوئے کہا کہ مغرب اور صیہونی حکومت کے حمایت یافتہ دہشت گرد سیلوں کے خلاف جنگ میں شامی عوام کی مزاحمت نے فلسطینی عوام کی مزاحمت کو تقویت دی ہے۔

اس حوالے سے شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے گزشتہ مئی میں بیان کیا تھا کہ دمشق کی فلسطینی تحریک کی اصولی حمایت اور گولان کی پہاڑیوں اور جنوبی لبنان میں مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے کے لیے دمشق کی کوششیں 2011 کے شام میں شروع ہونے والی اہم وجوہات میں سے ایک تھیں۔

مقداد نے کہا کہ "ان پوزیشنوں کے لیے شام کی ضدی وابستگی کے ساتھ ساتھ شام کے بالائی علاقوں میں اس کی اسٹریٹجک پوزیشن اور اثر و رسوخ کو دیکھتے ہوئے، جنگجو ممالک نے دمشق کی پالیسیوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے۔” انہوں نے اپنی کوششوں کی ناکامی کے بعد دہشت گردی کا سہارا لیا۔

فیصل مقداد نے کہا کہ شام کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے لیے بیرونی ممالک کی حمایت کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button