دنیا

برطانوی حکومت نے جولین اسانج کو امریکہ کے حوالے کرنے کا حکم جاری کر دیا

شیعیت نیوز: برطانوی حکومت نے وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو امریکہ کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

سیکریٹری داخلہ پریتی پٹیل نے حوالگی کے حکم نامے پر دستخط کردیے۔ واضح رہے کہ اپریل میں برطانوی عدالت کے اس فیصلے کے بعد ہے کہ اسانج کو امریکہ بھیجا جا سکتا ہے۔

گزشتہ ماہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ کیس وزیر داخلہ کے پاس تھا کہ امریکی حکام کی جانب سے دی گئی یقین دہانیوں پر کوئی قانونی سوالات نہیں تھے کہ جولین اسانج کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا۔

پریتی پٹیل نے ہری جھنڈی دیکھا دی ہے جس پر وکی لیکس نے فوری طور پر ایک بیان جاری کرکے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : صحافی شیرین ابو عاقلہ کے جنازے کی تحقیقات ، اسرائیلی پولیس ذمہ دار

انہوں نے کہا کہ آج لڑائی کا خاتمہ نہیں ہے، یہ صرف ایک نئی قانونی جنگ کا آغاز ہے، ہم قانونی نظام کے ذریعے اپیل کریں گے، اگلی اپیل ہائی کورٹ میں ہوگی۔

بیان میں کہا گیا کہ جو بھی آزادی اظہار کی پرواہ کرتا ہے اسے ’شدید شرمندہ‘ ہونا چاہیے کہ ہوم سیکریٹری نے جولین اسانج کی حوالگی کی منظوری دی۔

انہوں نے کہا کہ جولین اسانج نے کچھ غلط نہیں کیا، اس نے کوئی جرم نہیں کیا ہے اور وہ ایک صحافی اور ایک پبلشر ہے اور اسے اپنے کام کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سال 2012 میں 11 اپریل کو اسانج کو لندن میں گرفتار کر لیا گیا تھا اور 50 ہفتے کی سزا سنائی گئی تھی۔ امریکہ نے اسانج کی حوالگی کے لئے برطانیہ سے درخواست بھی کی ہے اور انہیں امریکہ کو سونپنے کی بات بھی کہی جا رہی تھی۔ اسانج کی حوالگی کے معاملہ کی اگلی سماعت 25 فروری 2020 کو طے ہے۔

خیال رہے اسانج تب شہ سرخیوں میں آئے تھے جب سال 2010 میں انہوں نے کئی خفیہ سیاسی دستاویزات انٹرنیٹ پرعام کیے تھے جس میں افغانستان اور عراق میں امریکی فوج کی طرف سے کئے گئے جنگی جرائم کے غلط استعمال سے منسلک دستاویزات بھی شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button