ادلب کے نواح سراقب شہر میں شامی فوج اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ

شیعیت نیوز: شامی فوج کے یونٹس ادلب کے جنوب سراقب شہر میں دہشت گردوں کے تازہ حملے کو پسپا کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
گذشتہ روز سراقب شہر کے مرکز میں دہشت گردوں کی طرف سے ممکنہ حملے کے پیش نظر شامی فوج اور ان تخریب کار عناصر کے درمیان شدید جھڑپیں دیکھنے میں آئیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، شامی فوج کے اطلاعاتی ونگ نے ایک مسلح گروپ کو دیکھا، جو جنوبی ادلب کے مضافات میں سراقب قصبے کے نواح میں کنٹرول لائن پر فوجی کیمپوں کی جانب پیش قدمی کی کوشش کر رہے تھے، جس کے نتیجے میں شامی فوج اور دہشت گرد عناصر کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
شامی فوج نے دشمن سے مقابلے کے لئے توپ خانے اور میزائلوں کا بھی استعمال کیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ شامی فوج نے اس واقعے میں پانچ دہشت گردوں کو ہلاک اور بیس کو زخمی کر دیا ہے۔
اس جھڑپ میں دہشت گردوں کی تین گاڑیاں بھی تباہ ہوگئی ہیں جبکہ دوسری جانب شامی فوج نے حماء اور ادلب کے مضافات میں جھڑپوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی تیاری کو پہلے ہی بڑھا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی حکام نے القدس میں دو مکانات اور تجارتی تنصیبات مسمار کردیں
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ کے سنئیر مشیر برائے خصوصی سیاسی امور نے کہا ہے کہ شام پر سے تمام پابندیاں بغیر کسی سیاسی پیشگی شرط یا امتیاز کے ہٹا دی جانی چاہئیں۔
یہ بات علی اصغر خاجی نے جمعرات کے روز قازقستان کے شہر نورسلطان میں آستانہ فارمیٹ میں شام کے بارے میں 18ویں دور کے اجلاس کے موقع پر شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی جانب سے سیاسی امور کے ذمہ دار رابرٹ ڈن کی سربراہی میں ایک وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اس ملاقات میں شام کی تازہ ترین پیش رفت، بحران کے سیاسی حل، آئینی کمیٹی اور شام کے بحران کے انسانی پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔
خاجی نے پابندیوں کے حوالے سے امریکہ کے امتیازی رویے پر بھی تنقید کی اور شام پر عائد تمام پابندیاں فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے شامی صدر کے عام معافی کے حکم نامے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے اعتماد سازی کی جانب ایک مثبت قدم اور شامی حکومت کی طرف سے مسئلے کو حل کرنے کے لئے مثبت نقطہ نظر ایک نشانی قرار دیا۔
اس ملاقات کے دوران فریقین نے شام کے آئین کے آٹھویں دور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور 25 جولائی سے 3 اگست تک نویں اجلاس کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ "آستانہ فارمیٹ” میں شام پر مذاکرات کے 18ویں دور کا بدھ کے روز قازقستان کے شہر نور سلطان میں آغاز کیا گیا۔