ایران

آئی اے ای اے کی حالیہ رپورٹ غلط انٹیلی جنس اور من گھڑت معلومات پر مبنی ہے، ایران

شیعیت نیوز: ایران نے ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں آئی اے ای اے کے حالیہ رپورٹ کو غلط انٹیلی جنس اور من گھڑت معلومات کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کی حالیہ رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کوئی ایسا ایٹمی مواد موجود نہیں جس کی اطلاع آئی اے ای اے کو نہ دی گئی ہو۔

بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ ایران سیف گارڈ معاہدے کا پابند ہے اور ہماری تمام ایٹمی سرگرمیاں اس معاہدے کے مطابق، آئی اے ای اے کی نگرانی میں باقی رہیں گی ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں آئی اے ای اے کی جانب سے تشویش کے اظہار بلاجواز ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران سیف گارڈ معاہدے اور ایڈیشنل پروٹوکول سے بڑھ کر آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور اس کی تمام سرگرمیاں اور ایٹمی مواد عالمی ادارے کی نگرانی میں ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں یورپی ٹرائیکا اور امریکہ نے اسرائیل کے دباؤ میں آکر آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر رافائل گروسی کے تعاون سے ایران مخالف قرار داد منظور کرائی تھی۔

یہ قرار داد ایسے وقت میں منظورکرائی گئی ہے جب امریکہ میں لازمی سیاسی عزم کے فقدان کے باعث ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے لیے جاری مذاکرات پوری طرح سے معطل ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل بین الاقوامی اداروں کو اپنا آلہ کار سمجھتا ہے، سعید خطیب زادہ

دوسری جانب ایرانی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، کورونا سے متاثرہ ایک فرد کی موت سے اب تک مجموعی طور پر141 ہزار و353 افراد اس سے جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ دن کے دوران162 افراد کوویڈ-19 کا شکار ہوگئے ہیں جن میں سے25 افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

اب تک مجموعی طور پر 7 ملین اور 234 ہزار اور 42 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں اور خوش قسمتی سے 7 ملین اور 59 ہزار اور 527 افراد شفایاب ہوگئے ہیں۔

کورونا کا شکار 342 افراد کی نازک صورتحال ہے اور وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اب تک ملک میں 52 ملین اور 436 ہزار اور 433کورونا تشخیصی ٹسٹ کیے جا چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق، انجکشن کی گئی کورونا ویکسین کی کل میں سے 64 ملین اور 589 ہزار اور 798 افراد نے پہلی خوراک ، 57 ملین اور 923 ہزار اور 898 افراد نے دوسری خوراک اور 27 ملین اور 639 ہزار اور 228 افراد نے تیسری خوراک لگوالی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button