عراق

مغربی عراق میں داعش کی بڑی سازش ناکام

شیعیت نیوز: صوبہ الانبار کے ایک پولیس کمانڈر نے اطلاع دی ہے کہ مغربی عراق میں داعش دہشت گرد گروہ سے وابستہ گروہ کے دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، مغربی عراق کے صوبہ الانبار میں چھٹی پولیس ایمرجنسی رجمنٹ کے کمانڈر عادل عبداللطیف التبان نے صوبے میں داعش دہشت گرد گروہ کے ایک ذیلی گروہ کی گرفتاری کی خبر دی ہے۔

التبان نے المعلومہ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ صوبہ الانبار پولیس کے سربراہ کی قیادت میں ایک سیکورٹی گروپ نے صوبے کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر معائنہ کیا کیونکہ ایسی اطلاع پولیس تک پہنچ چکی تھی جس سے دہشت گرد گروہ کی موجودگی کا اشارہ ملتا تھا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ چھ رکنی گینگ آزاد کرائے گئے علاقوں کی سلامتی اور استحکام کو درہم برہم کرنے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس فورسز نے ان دہشت گردوں سے مختلف ہتھیار برآمد کئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی نوجوان دہشت گردوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہیں، تحریک نجباء

عراقی کمانڈر نے بتایا کہ زیر کنٹرول علاقوں میں داعش کے عناصر کو غیر متوقع طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔ دہشت گردوں کا ارادہ صوبہ الانبار کے مختلف شہروں میں سیکورٹی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بنانا تھا۔

اس سلسلے میں عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ نے 2 مئی کو وسیع پیمانے پر صوبہ الانبار اور مغربی عراق میں داعش کے دہشت گردوں کے خلاف "سخت ارادہ” نامی آپریشن کے دوسرے مرحلے کے آغاز کی اطلاع دی تھی۔

دوسری جانب عراق میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا اور عراق کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے صدر دھڑے کے اراکین پارلیمنٹ کے استعفوں کو تسلیم کر لیا ہے۔

عراق کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قومی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی نے گزشتہ شب صدر دھڑے کے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے دئیے جانے والے استعفوں کو قبول کر لیا ہے۔

عراق کے صدر دھڑے کے سربراہ مقتدی صدر نے اپنے اراکین پارلیمنٹ سے کہا تھا کہ وہ ملک کی بہتری اور موجودہ سیاسی تعطل سے نکلنے کیلئے مستعفی ہو جائیں۔

عراق میں گذشتہ برس اکتوبر میں پارلیمانی انتخابات ہوئے تھے تاہم سیاسی طاقتیں اب تک حکومت تشکیل دینے میں کامیاب نہیں ہوئی ہیں۔ صدر گروہ، پارلیمنٹ کی تین سو انتیس میں سے تہتر نشستیں حاصل کرکے سب سے بڑا گروہ بن کر سامنے آیا تاہم گزشتہ 8 ماہ کے دوران وہ کابینہ تشکیل دینے میں ناکام رہا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button