مشرق وسطی

ہم جوہری معاہدے میں ایران اور امریکہ کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں، محمد بن عبدالرحمن

شیعیت نیوز: قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے کہا کہ وہ ویانا مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تہران اور واشنگٹن کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

بن عبدالرحمن نے الجزیرہ کو بتایا کہ میں نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے ایران جوہری مذاکرات اور معاہدے تک پہنچنے کے امکانات کے بارے میں بات کی۔

انہوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فریقین جوہری معاہدے کی طرف واپس آئیں کیونکہ یہ خطے میں سلامتی اور امن کا ایک بنیادی ستون ہے۔

سینئر قطری سفارت کار نے کہا کہ ویانا مذاکرات ناکام نہیں ہوئے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ ہمارے رابطے مذاکرات کا متبادل نہیں ہیں، بلکہ ایک اہم عنصر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شام اور روس کی ممکنہ فضائی جارحیت کے خلاف مشترکہ فضائی مشقیں

محمد بن عبدالرحمن نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جوہری معاہدہ ایران کے ساتھ وسیع تر خطے میں تعاون اور بات چیت کے دروازے کھولتا ہے۔ "ہم ویانا مذاکرات کی واپسی کے لیے ایک مشترکہ بنیاد بنانے کے لیے ایران اور امریکہ کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ویانا میں روس کے ایلچی میخائل الیانوف نے کہا کہ ایران کے معاملے پر ممکنہ طور پر بدھ کو IAEA کے بورڈ آف گورنرز میں غور کیا جائے گا۔

ویانا میں پابندیاں ہٹانے کے لیے مذاکرات کئی مہینوں سے تعطل کا شکار ہیں۔ بات چیت کے آغاز سے لے کر اب تک امریکی حکومت نے بارہا مختلف فریقوں پر مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے عملی اقدامات کی تجویز دینے کے بجائے مذاکرات میں سست روی اور رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کرنے کی کوشش کی ہے۔

ویانا مذاکرات میں امریکی جماعتوں کی جانب سے ضروری اقدامات کرنے میں ناکامی کی ایک وجہ کانگریس کے ارکان کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے حوالے سے بائیڈن انتظامیہ کی پالیسیوں کی مخالفت تھی۔ امریکی قانون سازوں کے اس گروپ کی تنقید میں سے ایک یہ ہے کہ بورجام ایران کے ساتھ امریکی تنازعہ کے تمام شعبوں کو حل نہیں کرتا جس میں علاقائی سرگرمیاں اور ایران کا میزائل پروگرام شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button