دنیا

ایرانی کرنل صیاد خدایی کے قتل کے بعد بیرون ملک اسرائیلی سفارت خانوں میں ہائی الرٹ

شیعیت نیوز: تہران میں ایک قاتلانہ کارروائی میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کرنل صیاد خدایی کی ہلاکت کے ایک دن بعد قابض اسرائیل نے ممکنہ ایرانی ردعمل کے پیش نظر بیرون ملک اپنے سفارت خانوں میں خطرے کی سطح بڑھا دی ہے۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے چینل 11 نے کہا ہے کہ قابض ریاست اس امکان کو مدنظر رکھتی ہے کہ ایرانی کرنل صیاد خدایی کے قتل کا جواب ایران دے گا۔ یہی وجہ ہے کہ  تل ابیب نے بیرون ملک اسرائیلی سفارت خانوں، قونصل خانوں اور مفادات دفاترمیں ہائی الرٹ کیا ہے۔

جب کہ عبرانی میڈیا ذرائع نے بتایا کہ ہلاک ہونے والا ایرانی افسر بیرون ملک اسرائیلی افسران کی زندگیوں سے پردہ اٹھانے کے لیے لیکویڈیشن سیلز کو ہدایت دینے کا ذمہ دار تھا جہاں پر سائلنسر کے ذریعے افسر حسن سعید خدائی پر 5 گولیاں چلا کر قتل کیا گیا اور حملہ آور فرار ہوگئے۔

اسرائیل کی پریشانی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ اس واقعے کے بعد ایران کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے اس واقعے نے ہماری ریڈ لائن کو عبور کیا ہے اور اس جرم کے مرتکب افراد کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

خیال رہے کہ تہران نے اپنے سینیر فوجی کرنل صیاد خدایی کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے اس قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شہید خدایی کے خون کا بدلہ ضرور لیں گے، سربراہ پاسداران انقلاب

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کے دفتر کے ایک سینیر اہلکار نے بینیٹ کے مشیر شمرت میر کے استعفیٰ کے دو ہفتے بعد کل پیر کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔

عبرانی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے کہا ہے کہ بینیٹ کےاسٹاف افسر’ تال زیوی‘کے استعفے سے بینیٹ کے دفتر میں ایک نیا زلزلہ آیا اور ان کی مدت کے اختتام ہونے کے قریب ان کی مشکلات اور بڑھ گئی ہیں۔

اخبار نے نشاندہی کی کہ ’زیوی‘ وزیراعظم بینیت قریبی مشیروں میں سے ایک ہیں اور پچھلی دہائی میں ان کے ساتھ رہے ہیں۔ انہوں نے وزارت اقتصادیات میں اپنے چیف آف اسٹاف کے طور پر اور انتخابی مہم اور پارٹی مذاکرات میں ان کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

اخبار نے نشاندہی کی کہ ’’زیوی‘‘ کو حال ہی میں حکومتی اتحاد کی طاقت کو مضبوط کرنے کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔

جہاں تک قابض حکومت کے سربراہ کا تعلق ہے انہوں نے زیوی کا گذشتہ سالوں میں عظیم تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button