مقبوضہ فلسطین

صیہونی پابندیوں کے باوجود مسجد اقصیٰ میں 30 ہزار فرزندان توحید کی نماز ادائیگی

شیعیت نیوز: مقبوضہ بیت المقدس کے اوقاف اسلامیہ سرکل کے اعلان میں بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام کی جانب سخت سکیورٹی اقدامات کے باوجود کم سے کم 30 ہزار فرزندان توحید نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ القدس کے پرانے شہر اور مسجد اقصیٰ آنے والے راستوں اور قبلہ اول کے داخلی دروازوں پر اسرائیلی پولیس متعین کر دی گئی تھی۔ اسرائیلی پولیس مسجد آنے والے فرزندان توحید کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے علاوہ جامہ تلاشی بھی لیتی رہی۔

انہی ذرائع نے بتایا کہ مسجد اقصیٰ کے ایک داخلی دروازے باب الغوائمہ پر نماز ادائیگی کے دوران پولیس نے دو نوجوانوں کو حراست میں بھی لیا۔

واضح رہے کہ مغربی کنارے سے مسجد اقصیٰ اور القدس آنے والوں پر اسرائیلی فورسز کڑے ضوابط عائد کر کے ان کی مسجد آمد میں تاخیری حربے استعمال کرتی ہے۔ کئی مرتبہ انہیں اجازت نامے نہ ہونے کا بہانہ بنا کر راستے سے واپس بھیج دیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوجیوں کے جنین پر حملے میں فلسطینی نوجوان امجد فائد شہید اور ایک زخمی

دوسری جانب مقبوضہ غرب اردن کے علاقوں میں اسرائیلی کارروائیاں پوری قوت سے جاری ہیں۔ ایک حالیہ چھاپے میں قابض اسرائیلی افواج نے گذشتہ روز الخلیل سے نوجوان گرفتار کرلیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی قابض فوج نے گھر میں گھس کر 24 سالہ نوجوان ایمن صیح کو گرفتار کیا۔ ایک اور کارروائی میں مغربی کنارے کے مخلف علاقوں میں چھاپے مار کر 9 فلسطینی پکڑ لیے۔ یہ گرفتاریاں جمعہ کو علی الصبح کی گئی ہیں۔

کل جمعہ کو قابض اسرائیلی فوج نے شمالی بیت المقدس میں حزما چوکی سے گذرنے والے چار فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے گرفتار فلسطینیوں پر شبہ ہے کہ وہ یہودی آباد کاروں اور قابض فوجیوں پر گاڑی چڑھانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزما چوکی کے قریب جمعہ کی صبح فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ ایک فلسطینی کار نے وہاں پرموجود بارڈر سیکیورٹی اہلکاروں پر کار چڑھا دی تھی جس کے بعد فوج نے جوابی کارروائی کرکے چار مشتبہ فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button