مشرق وسطی

علاقے کے خلاف جنگ نظریاتی و عقائدی ہے، شامی صدر بشاراسد

شیعیت نیوز: شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ علاقے کے خلاف جنگ درحقیقت ایک نظریاتی و عقائدی جنگ ہے۔

شام کے صدر بشار الاسد نے منگل کے روز موریطانیہ کے ایک پارلیمانی وفد کی میزبانی کی، جس کی سربراہی کمیٹی پارلیمینٹری برادرہوڈ آف شام اینڈ موریطانیہ کے چیئرمین مصطفی بلاح صاحب کر رہے تھے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (SANA) نے رپورٹ دی ہے کہ ملاقات کے دوران عرب ممالک میں ہونے والی پیش رفت اور خطے کے استحکام میں اقوام کے اہم کردار کا جائزہ لیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ مسئلہ شناخت کے تحفظ کے ذریعے کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان بڑا معاہدہ طےپاگیا

شامی صدر نے کہا کہ خطے کے خلاف جنگ بنیادی طور پر ایک عقائدی اور نظریاتی جنگ ہے جو فوجی جنگ سے زیادہ خطرناک اور مؤثر ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ موریطانیہ کے عوام نے مشرق وسطیٰ سے اپنی جغرافیائی دوری کے باوجود مختلف تاریخی مراحل میں ثابت کیا ہے کہ وہ اپنی عرب شناخت پر قائم ہیں۔

الاسد نے پارلیمانی اور عوامی وفود کے باہمی دوروں کی اہمیت اور ان کے نتائج کے استعمال پر زور دیا، اور یہ ان دوروں کو افکار اور کام کے طریقہ کار میں تبدیل کرتے ہوئے کیا جانا چاہیے جو قوموں کے مفادات کو پورا کرے۔

یہ بھی پڑھیں : آيۃ اللہ سید علی خامنہ ای نے آيت اللہ الحاج فاطمی نیا کی نماز جنازہ پڑھائی

وفد کے ارکان نے بھی شام کے مؤقف اور عرب مسائل کے حوالے سے اس کے عزم کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شام موریطانیہ کے عوام میں ایک خاص مقام رکھتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے خلاف شامی عوام کی حمایت پر ہمیشہ زور دیتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button