ایران

تاجکستان میں ایرانی ڈرون طیاروں کے کارخانے کا افتتاح

شیعیت نیوز: تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں ایران کی مسلح افواج کے سربراہ اور تاجکستان کے وزیر دفاع کی شرکت سے ایران کے ابابیل دو ڈرون طیاروں کی پیداوار کے کارخانے کا افتتاح ہو گیا۔

ایران کی مسلح افواج کے رابطہ دفتر کی رپورٹ کے مطابق افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل باقری نے اس افتتاح کو دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون میں سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ مستقبل میں ایران اور تاجکستان کے درمیان مختلف دفاعی شعبوں میں ہر سطح پر تعاون میں اضافے کا مشاہدہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم اس مقام پر کھڑے ہیں کہ اپنی اندرون ملک ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ امن و استحکام کے فروغ کی غرض سے اپنے دوست اور اتحادی ملکوں کو فوجی سازوسامان برآمد کریں۔

قابل ذکر ہے کہ ایران کے ابابیل دو ڈرون طیاروں کو زمینی کنٹرول مرکز سے کنٹرول کیا جاتا ہے اور یہ طیارے ہیڈکوارٹر کو آنلائن تصوریں ارسال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی تنظیموں کو افغانستان، فلسطین اور یمن کی تبدیلیوں پر مناسب رویہ اپنانا ہوگا، عبداللہیان

دوسری جانب ایرانی مسلح افواج کے سربراہ اور تاجکستان کے صدر نے ایک ملاقات میں افغانستان میں قیام امن اور سلامتی کیلئے تہران- دوشنبہ کی کوششوں کی ضرورت پر زوردیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، میجر جنرل محمد باقری نے دورہ تاجکستان کے دوسرے دن کے موقع پر تاجک صدر امامعلی رحمان سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس موقع پر تاجکستان کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ثقافتی مشترکات اب بھی دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی سب سے اہم بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہی تاریخی جڑوں اور مشترکہ زبان نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی، عسکری، ثقافتی، سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے بے مثال حالات فراہم کیے ہیں۔

امامعلی رحمان نے ایران کی اعلی سطحی فوجی وفد کے دورہ تاجکستان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تاجکستان کی مسلح افواج، ایرانی مسلح افواج کے ساتھ دوطرفہ دفاع اور فوجی تعاون کا خیرمقدم کرتی ہے جس کی ایک واضح یو اے وی فیکٹری کا افتتاح ہے، اور یہ تعاون تمام فوجی شعبوں میں اپنی بلند ترین سطح تک پہنچنا ہوگا۔

دراین اثنا میجر جنرل باقری نے خطے میں دونوں ممالک کی اسٹریٹجک پوزیشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ فوجی تعاون اور تعلقات کی سطح کو مضبوط بنانا، اپ گریڈ کرنا اور مختلف فوجی شعبوں میں تعاون میں اضافہ؛ جمہوریہ تاجکستان کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔

ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے ایک پڑوسی اور دوست کی حیثیت سے افغانستان میں امن و استحکام پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی مسلح افواج، فوجی اور علاقائی تعاون کو فروغ دے کر افغانستان میں سلامتی اور امن کے قیام میں مدد کر سکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button