مشرق وسطی

اردن میں شیرین ابوعاقلہ کی شہادت پر تل ابیب کے سفارت خانے کے سامنے احتجاجی ریلی

شیعیت نیوز: اردن کے شہریوں کی بڑی تعداد نے گذشتہ رات (گزشتہ شب) اردن کے دارالحکومت عمان میں صیہونی حکومت کے سفارت خانے کے سامنے جمع ہو کر صیہونی کی گولی کا نشانہ بننے والے ابوعاقلہ کی شہادت پر احتجاج کیا۔

اردنی ویب سائٹ آمون کے مطابق احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے غاصب اسرائیلی حکومت کے اقدامات کی مذمت کی۔

بدھ (11 مئی) کو اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شہر جنین میں الجزیرہ نیٹ ورک کی رپورٹر شیرین ابوعاقلہ پر 100 سے 150 میٹر کے فاصلے سے فائرنگ کر کے اسے صحافی کی وردی میں شہید کر دیا۔

الجزیرہ کے نمائندے کی میت کے ساتھ الوداعی تقریب آج (جمعرات) دوپہر کے وقت رام اللہ شہر میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں ’’محمود عباس‘‘ کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں : شہید ابو عاقلہ کا قتل اسرائیلی جرائم کی تاریخ میں گھناؤنا جرم ہے، اسماعیل ھنیہ

دوسری جانب قطر کی وزارتِ خارجہ نے الجزیرہ کی نامہ نگار شیرین ابوعاقلہ کی آج صبح جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں ہلاکت کی شدید مذمت کی ہے۔

وزارت کی ترجمان لولوالخاطر نے اپنے ٹویٹر پیج پر انگریزی زبان میں لکھا: (ترجمہ) ’’اسرائیلی قابض فوجیوں نے الجزیرہ کی نمائندہ شیرین ابوعاقلہ کو صحافتی وردی میں چہرے پر گولی مار کر قتل کر دیا۔ وہ جنین پناہ گزین کیمپ میں ان کے حملے کی خبررسانی کر رہی تھیں۔‘‘

ترجمان وزارتِ خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ ریاستی سرپرستی میں اسرائیلی مسلح دہشت گردی کو فی الفور روکا جائے نیز اسرائیل کی غیر مشروط حمایت ختم کی جائے۔

شیرین ابوعاقلہ کو بدھ کی صبح گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب وہ اور دیگر صحافی جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی قابض فوج کے چھاپے کی کوریج کر رہے تھے۔

قطر میں قائم نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق 51 سالہ ابوعاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے ’’جان بوجھ کر‘‘ گولی ماری ہے۔اسی ادارے کے لیے کام کرنے والے ایک اور صحافی کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button