دنیا

روس کی جانب سے ایٹمی اسلحے کے ممکنہ استعمال کی تردید

شیعیت نیوز: روس کی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ترجمان نے روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف جنگ میں ایٹمی اسلحے کے ممکنہ استعمال کے بارے میں مغربی دعوے کی تردید کی ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ترجمان الیکسی زایتسف نے جمعے کے روز کہا ہے کہ روس نے ہمیشہ مغربی ملکوں کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ روس کی جانب سے ایٹمی اسلحے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔

زایتسف نے کہا کہ روس یوکرین کے خلاف جنگ میں ایٹمی اسلحے استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ انھوں نے کہا کہ روس اسی صورت میں ایٹمی ہتھیار استعمال کر سکتا ہے کہ اس کے خلاف ایٹمی ہتھیار استعمال کئے جائیں۔

دریں اثنا رشین فیڈریشن کونسل یا روسی سینیٹ کے چیئرمین والنتیا ماتوینکو نے جمعے کو کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ ماسکو کی جانب سے ہر قسم کے روس مخالف اقدام کا جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین میں روسی فوجی ہر اس اقدام سے گریز کرتے رہے ہیں کہ جس سے عام شہریوں کو جانی یا کسی اور طرح کا نقصان پہنچ سکتا ہے اور وہ عام شہریوں کو جانی تحفظ فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : الاقصیٰ، مسجد ابراہیمی اور چرچ القیامہ بندوق سے آزاد ہوں گے، فادر مینوئل مسلم

دوسری جانب روس نے بحیرہ جاپان میں آبدوز شکن میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

روسی ذرائع کے مطابق آبدوز شکن آٹ ویٹ میزائل کا تجربہ کامیاب رہا اور اس نے بحیرہ جاپان میں فرضی ہدف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنا کر تباہ کردیا ۔ یہ میزائل بحرالکاہل میں تعینات گریمیاشچی نامی روسی فلیٹ سے بحیرہ جاپان میں نصب فرضی ہدف کی جانب داغا کیا گیا۔

آبدوز شکن میزائل سسٹم آٹ ویٹ متحرک اہداف کو نشانہ بنانے کے لیےڈیزائن کیا گیا ہے اور اس کے ذریعے اونکس اور کیلبر جیسے مزائل بھی چلائے جاسکتے ہیں۔

روس اس سے پہلے سن دوہزار اکیس میں بھی بحیرہ جاپان میں اس میزائل کا تجربہ کرچکا ہے۔

یہ میزائل اپنے ہدف کا تعاقب کرکے اسے تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button