مقبوضہ فلسطین

یہودی آبادکاروں کا نابلس میں فلسطینیوں پر تشدد

شیعیت نیوز: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں قریوط کے مقام پر یہودی آبادکاروں نے فلسطینیوں پر تشدد کیا۔

یہودی آباد کاری کے امور کے تجزیہ نگار غسان دغلس نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے جنوب مشرقی علاقے عرابہ میں نبع الما کے مقام پر فلسطینیوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں فلسطینی شہریی زخمی ہوگئے۔

ادھراسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور صوتی بم برسائے۔

ادھر اسرائیلی فوج نے شمالی وادی اردن میں خربہ الفارسیہ میں فلسطینیون کی قیمتی اراضی کی کھدائی کی۔

سماجی کارکن عارف دراغمہ نے بتایا کہ یہودی آبادکاروں نے احمیر الفارسیہ کے مقام پر 10 دونم اراضی پرکھدائی کی تاکہ یہودی کالونی کے قیام کی راہ ہموار کی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں : شہید جنرل قاسم سلیمانی نے خود کو فلسطین پر قربان کردیا ، سرایا القدس بریگیڈ

دوسری جانب فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں عبادت پر عائد تمام پابندیوں اور رکاوٹوں کو روندتے ہوئےکل عشاء اور تراویح کی نمازوں میں لاکھوں کی تعداد میں نمازیوں نے شرکت کی۔

بیت المقدس میں اردن کے زیرانتظام اوقاف و مذہبی امور کے مطابق اسرائیلی پابندیوں کو روندتے ہوئے ایک لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں عشا اور تراویح کی نمازیں ادا کیں۔ اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے اس موقعے پر جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں اور فلسطینیوں کو قبلہ اول تک رسائی سے روکا جا رہا تھا۔

قبل ازیں اسرائیلی فوج اور پولیس کی ریاستی دہشت گردی کے باوجودی ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد فلسطینیوں نے قبلہ اول میں جمعہ کی نماز ادا کی۔ اسرائیلی فوج نے نمازیوں کو مسجد اقصیٰ سے نکالنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں دسیوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔

ہلال احمر فلسطین کے طبی عملے نےاسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں زخمی ہونے والے57 افراد کو طبی امداد فراہم کی جس کے بعد انہیں اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button