بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں کشیدگی ، او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب

شیعیت نیوز: انڈونیشیا کی درخواست پر اسلامی تعاون تنظیم ’اوآئی سی‘ کا ہنگامی اجلاس آئندہ سوموار کو سعودی عرب میں طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں موجودہ کشیدگی صورت حال پرغور کیا جائے گا۔
جمعرات کو او آئی سی نیوز ایجنسیوں کے فیڈریشن نے کہا کہ اجلاس مسجد اقصیٰ میں کشیدگی اور روزمرہ اسرائیلی حملوں کے دوران اس کے دروازوں کو بند کر کے انتہاپسندوں اور قابض اسرائیلی کی افواج اور اس کے اندر عبادت کرنے والوں کے حملوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے کئی فعال بین الاقوامی جماعتوں کے ساتھ رابطے اور مشاورت کی۔ او آئی سی نے القدس میں اسرائیلی ریاستی تشدد کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ القدس کی موجودہ صورت حال کے پیش نظرعالمی برادری ، مسلم امہ اور عرب ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور القدس کی تاریخی اور قانونی حیثیت کے حوالے سے اسرائیل کو پابند بنانا ہوگا۔
خیال رہے کہ حالیہ ایام میں بیت المقدس میں اسرائیلی فوج اوریہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد میں مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی اور فلسطینی شہریوں پر وحشیانہ تشدد کیا۔
یہ بھی پڑھیں : مسجد الاقصیٰ پر حملے سے صیہونی جابر رجیم کی عمر کم ہو گی، اسماعیل ہنیہ
دوسری جانب اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے جمعہ کو کہا کہ بیت المقدس میں جاری کشیدگی کم کرنے اور عرب ممالک کی طرف سے القدس میں امن کے قیام کی کوششوں کو آگے بڑھانے پر زور دیا ہے۔
یہ عمان میں حسینیا محل میں عرب لیگ کی وزارتی کمیٹی کے ارکان سے ملاقات میں کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس شہر میں غیر قانونی اسرائیلی پالیسیوں اور طریقہ کار کو بند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اردن کی حکومت بیت المقدس میں امن کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں موجود تمام اسلامی اور مسیحی مقدسات کا دفاع اردن کی ذمہ داری ہے۔
شاہ عبداللہ دوم نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کے تاریخی اور قانونی حیثیت کا احترام کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو مذہبی عقائد کا احترام کرنا چاہیے۔