مقبوضہ فلسطین

مسجد الاقصیٰ پر حملے سے صیہونی جابر رجیم کی عمر کم ہو گی، اسماعیل ہنیہ

شیعیت نیوز: حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے قابضین جابر رجیم کو خبردار کیا ہے کہ اگر آپ کو یقین ہے کہ مسجد الاقصیٰ پر حملہ کرکے اس کی اسلامی شناخت کو تبدیل کر سکتے ہیں تو آپ بالکل غلط ہیں۔

یہ بات اسماعیل ہنیہ نے جمعرات کے روز مسجد الاقصی میں موجودہ مسائل پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کی جارحیت سے کشیدگی میں مزید شدت آئے گی اور ان سے نمٹنے میں اضافہ ہو جائے گا۔

ہنیہ نے کہا کہ مسجد الاقصی میں صیہونی جارحیت اور قتل عام اس حکومت کی عمر کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ اس جابر رجیم کے خاتمے کا باعث ہوگا۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ فلسطینی عوام اور مسجد اقصیٰ میں اعتکاف کرنے والے اس مقدس مقام کے دفاع میں سب سے آگے ہیں اور ثابت قدم رہیں گے۔

ہنیہ نے بتایا کہ صہیونی دشمن کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے والے ممالک کو مسجد االاقصیٰ پر جارحیت کے پیش نظر مقبوضہ فلسطین سے اپنے سفیروں کو فوری طور پر واپس بلانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے وحشیانہ حملوں میں 40 فلسطینی زخمی

دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن اور میڈیا آفس کے سربراہ عزت الرشق نے زور دے کرکہا ہے کہ صیہونی فوج نے جمعرات کی صبح غزہ کی پٹی میں بمباری کی مگر یہ بمباری فلسطینی قوم کے عزم اور استقامت کو متاثر نہیں کرے گی۔

اسرائیلی جارحیت اور بمباری کے باوجود  القدس، الاقصیٰ اور تمام مقدس مقامات کا دفاع جاری رکھا جائے گا اور فلسطینی قوم بھرپور طریقے سے مزاحمت جاری رکھے گی۔

الرشق نے ایک پریس بیان میں کہا کہ سیف القدس کی جنگ سے مسلط کردہ مساوات ’’ناقابل واپسی‘‘ ہیں۔

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کو اپنی ناکامی کو چھپانے اور ہمارے عوام کی مرضی اور ان کی بہادرانہ مزاحمت کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کی ایک کوشش قرار دیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ مزاحمت نے قابض دشمن کو صیہونی آباد کاروں کے فلیگ مارچ کا راستہ تبدیل کرنے پر مجبور کیا اور اسے الاقصیٰ میں قربانی ذبح کرنے سے روک ۔

حماس کے سیاسی بیورو کے رکن نے کہا کہ ہمارے لوگوں نے اپنی پوری طاقت اور مزاحمت کے ساتھ فتح کے راستے پر اضافی پوائنٹ حاصل کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button