عراق

کرکوک کے جنوب دکشمان گاؤں میں داعش کا حملہ، 5 افراد جاں بحق و زخمی

شیعیت نیوز: ایک سیکورٹی ذریعہ نےطلاع دی ہے کہ داعش دہشت گرد گروہ کے متعدد ارکان نے کرکوک کے جنوب میں ایک دکشمان گاؤں پر حملہ کیا ہے۔

ذرائع نے بغداد الیووم نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ یہ حملہ دکشمان گاؤں میں ہوا جو الرشاد کا حصہ ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ حملے میں دو شہری ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے۔ وفاقی پولیس نے بھی علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے۔

حشد الشعبی تنظیم کی ویب سائٹ نے البتہ اپنے ٹیلی گرام چینل میں لکھا ہے کہ اس حملے میں اس تنظیم کے 56 ویں ڈویژن کا ایک جنگجو شہید اور دو زخمی ہوئے ہیں۔

حشد الشعبی کے مطابق حملہ افطار کے وقت ہوا، جس میں ایک شہری ہلاک اور دو دیہاتی اغوا ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : میں تمام عراقیوں کا خادم ہوں، آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی

اس حوالے سے الفتح پارلیمانی اتحاد کے سربراہوں میں سے ایک ’’عدی الخدران‘‘ نے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں میں عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کی مالی معاونت میں اضافہ ہوا ہے، جو داعش کے چھپنے کے مقامات پر ہیں۔ ’’حمرین‘‘، ’’الحویٰ‘‘ یا عراق میں داعش کے عناصر مشہور ہیں۔

انہوں نے دیالہ کے مختلف علاقوں میں حالیہ مہینوں میں داعش کی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خطرناک مسئلہ صوبہ دیالہ میں داعش کے دہشت گردوں کے ہاتھ میں جدید امریکی ہتھیاروں کی آمد ہے؛ خاص طور پر جدید سنائپر رائفلز۔

عراقی پارلیمنٹ کے رکن نے زور دیا کہ داعش اپنے 90 فیصد حملوں میں ان ہتھیاروں کا استعمال کرتی ہے۔ اس لیے اس ہتھیار اور اس کے فراہم کنندگان کی آمد کے راستے کا تعین کرنے اور یہ بتانے کے لیے کہ کون سے فریق داعش کو یہ ہتھیار فراہم کر رہے ہیں، فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کیا جانا چاہیے۔

یہ خطرناک ہے اور عراق کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچاتا ہے، کھدران نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں داعش کے لیے ’’بے مثال حمایت‘‘ تھی، جس کی وجہ سے اس گروپ کے حملے ہوئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button