عراق

عراق میں امریکہ کے عین الاسد فوجی اڈے پر راکٹ اور ڈرون حملہ

شیعیت نیوز: عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ کے عین الاسد فوجی اڈے پر راکٹ اور ڈرون حملہ ہوا ہے۔

سومریہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق عراق کے ایک سیکورٹی ذریعے نے بتایا ہے کہ مغربی صوبے الانبار میں واقع امریکہ کے عین الاسد فوجی اڈے پر جمعے کے روز دو راکٹوں اور دو ڈرون طیاروں سے حملہ کیا گیا۔

عراق کے اس سیکورٹی ذریعے کے مطابق عین الاسد فوجی اڈے میں تعینات دفاعی سسٹم نے ان حملوں کو ناکام بنانے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں ایک ڈرون تباہ ہو گیا جبکہ دوسرا ڈرون عین الاسد ایربیس پر جا گرا۔

حالیہ مہینوں کے دوران عراق میں امریکی دہشت گرد فوجی قافلوں اور فوجی اڈے پر حملوں میں کافی تیزی آئی ہے۔عراق سے دہشت گرد امریکی فوجیوں کو نکالنے کے لئے امریکی فوجی ٹھکانوں اور فوجی قافلوں پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں اور یہ سلسلہ اب روز کا معمول بن چکا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ عراق کے بیشتر عوام اور سیاسی تنظیمیں اپنے ملک سے امریکیوں کے انخلا کی خواہاں ہیں اور عراق کی پارلیمنٹ نے بھی پانچ جنوری دو ہزار بیس کو عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق ایک بل کو منظوری دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یوکرین، امریکہ کی حمایت سے ایک اور اشتعال انگیز کیمیائی حملے کی تیاری کر رہا ہے

دوسری جانب عراق اور ایران کے وزرائے خارجہ نے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، دوطرفہ تعلقات کے فریم ورک میں اٹھائے گئے تازہ ترین اقدامات کا جائزہ لینے اور تمام سابقہ ​​معاہدوں پر عمل درآمد کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے ان کو نئی سال اور رمضان المبارک کی آمد پر مبارکباد دی۔

اس موقع پر دونوں فریقین نے باہمی دلچسبی امور سمیت علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں بشمول ویانا مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔

نیز عراقی وزیر خارجہ نے عراق کی تازہ ترین تبدیلیوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے اپنے حالیہ دورہ ماسکو اور روسی وزیر خارجہ کے ساتھ اپنی بات چیت کا حوالہ دیا اور یوکرین کی تازہ ترین تبدیلیوں کا جائزہ لیا۔

در این اثنا ایران کے وزیر خارجہ نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی مبارکباد دیتے ہوئے یوکرین کے بحران کے حل کے لیے مذاکرات اور سفارتی حل پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور موجودہ بحران کی جڑوں سے نمٹنے کو یوریشیائی خطے میں استحکام کیلئے دیرپا امن کی کلید قرار دیا۔

دونوں فریقین نے دو طرفہ تعلقات کے فریم ورک میں اٹھائے گئے تازہ ترین اقدامات کا بھی جائزہ لیا اور تمام سابقہ ​​معاہدوں پر عملدرآمد کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسی تناظر میں امیر عبداللہیان نے اپنے عراقی ہم منصب کو دورہ ایران کی دعوت دی جس کا فواد حسین نے خیر مقدم کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button