دنیا

امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کو G20 سے نکالنے کا مطالبہ کیا

شیعیت نیوز: امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کو G20 سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ اگر روس نے یوکرین میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا تو نیٹو جواب دے گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ چین جانتا ہے کہ روس کے خلاف پابندیوں کے لیے چین کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش میں چین کا معاشی مستقبل روس سے زیادہ مغرب پر منحصر ہے۔

روس نے 24 فروری کو یوکرین پر فوجی حملے کا حکم دیا۔ یہ پیش رفت ماسکو کی جانب سے مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک اور لوہانسک جمہوریہ کی آزادی کو باضابطہ طور پر تسلیم کیے جانے کے چند دن بعد سامنے آئی ہے۔

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ ان کی فوجی کارروائی کا مقصد یوکرین کو غیر عسکری طور پر ختم کرنا اور ملک کو ڈی نازی بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا میں شفٹ آف پاور ہورہی ہے، خطہ میں تبدیلی کا اثر پاکستان پر بھی پڑھے گا، علامہ ناصر عباس جعفری

روس نے یہ بھی کہا ہے کہ یوکرین نے علیحدگی پسندوں اور کیف کے درمیان تنازع کے حل کے لیے 2014 اور 2015 میں طے پانے والے منسک معاہدوں کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔

روسی حملے کے چند گھنٹے بعد یوکرین نے اعلان کیا کہ اس نے ملک کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔ روس کی فوجی کارروائی کے جواب میں، مغربی ممالک نے بارہا ماسکو کے بیشتر مالیاتی اداروں، توانائی کے شعبے اور سیاسی اشرافیہ پر پابندیاں عائد کی ہیں، جن میں کئی روسی بینکوں کے سوئفٹ بینکنگ میسجنگ سسٹم کو منقطع کرنا بھی شامل ہے۔

دوسری جانب نیٹو کے سکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کی استقامت کو کم تصور کیا جس کی وجہ سے انہوں نے بہت بڑی غلطی کر دی۔

خبر رساں ایجنسی ارنا کی رپورٹ کے مطابق نیٹو کے سکریٹری جنرل نے برسلز میں نیٹو کے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ روسی صدر نے یوکرین کی مزاحمت کو کم تصور کرکے یوکرین پر حملہ کر دیا جو بہت بڑی غلطی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج نیٹو کے رہنما یوکرین کو اپنے دفاع کے لئے دی جانے والی امداد کا جائزہ لیں گے۔ اسی طرح آج نیٹو کے رہنماوں کے اجلاس میں یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button