دنیا

سوڈان میں فوجی حکومت کے خلاف مختلف شہروں میں زبردست احتجاجی مظاہرے

شیعیت نیوز: سوڈان کے عوام نے ابتر معاشی صورت حال اور فوجی حکومت کے خلاف مختلف شہروں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔

موصولہ رپورٹوں کے مطابق، دارالحکومت خرطوم سمیت ام درمان، شنڈی اور ڈامر شہروں میں ملک کی خراب اقتصادی صورت حال اور فوجی حکومت کی تشکیل کے خلاف مظاہرے ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق، عوام نے ملک میں فوجی حکومت کے خلاف نعرے لگائے، سڑکوں کو بند کردیا اورغیرفوجی حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔

پیر کو بھی سوڈان میں عوام نے فوجی حکومت کے خلاف مظاہرے کئے تھے۔ اس دوران تشدد کے واقعات میں 1 شخص ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے تھے۔

سوڈان کے ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ 25 اکتوبر 2021 سے فوجی حکومت کے خلاف ہونے والےمظاہروں میں اب تک 89 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : روس کی برہمی کا خوف، اسرائیل کا یوکرین کو پیگاسس پروگرام دینے سے انکار

سوڈان میں فوجی بغاوت کی بنا پر گذشتہ کئی مہینوں سے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں اور ملک بدامنی سے دوچار ہے۔ عوام فوج سے اقتدار چھوڑنے، جمہوری طریقے سے انتخابات کرانے اور ملک کے اقتصادی مسائل حل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے بھی سوڈان میں بڑھتے تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس ملک میں قحط اور انسانی المیہ رونما ہونے کی بابت خبردار کیا ہے۔

دوسری جانب پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (OPEC) نے یورپی یونین پر روسی تیل کی ممکنہ پابندی سے ہونے والے نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

رائٹرز نے جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ کہا کہ اوپیک تنظیم کے حکام کا خیال ہے کہ یورپ کے ممکنہ فیصلے سے تیل کی منڈی کے صارفین کو نقصان پہنچے گا۔

اوپیک کے بڑے ارکان جیسے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، نے مغرب اور روس کے درمیان غیر جانبدارانہ موقف برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے اور اوپیک پلس، جس کا روس ایک رکن ہے، نے خود کو یوکرین کے موضوع سے الگ کر لیا ہے۔

یورپی یونین کو روسی تیل اور گیس کی اشد ضرورت ہے اور اس نے دیگر شعبوں میں وسیع پیمانے پر پابندیوں کے علاوہ اس کے تیل پر پابندی کے امکان کی بات کی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button