یمن

یمنی جنگ میں 6 ہزار سے زائد خواتین اور بچے مارے جا چکے ہیں، عین الانسانیہ

شیعیت نیوز: یمن کے انسانی حقوق کے مرکز عین الانسانیہ نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ یمن کی سات سالہ جنگ کے دوران 6451 خواتین اور بچے مارے جا چکے ہیں۔

عین الانسانیہ کی رپورٹ میں آیا ہے کہ یمن پر سعودی- امریکی اتحاد کے حملے کے سات سالوں کے دوران، 17734 افراد جاں بحق اور 28528 زخمی ہوگئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یمن پر سعودی امریکی اتحاد کے حملے میں ہلاک ہونے والوں میں 4017 بچے اور 2434 خواتین شامل ہیں۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران 590069 گھر، 1612 مساجد، 410 اسپتال اور صحت کے مراکز اور 1214 اسکول اور تعلیمی مراکز تباہ ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا میں شفٹ آف پاور ہورہی ہے، خطہ میں تبدیلی کا اثر پاکستان پر بھی پڑھے گا، علامہ ناصر عباس جعفری

ہیومن رائٹس سینٹر عین الانسانیہ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے 15 ہوائی اڈے، 16 بندرگاہیں، 2573 تاریخی مقامات، 139 کھیلوں کے مراکز، 60 میڈیا مراکز ، 375 سیاحتی مراکز، 404 فیکٹریوں، 696 بازاروں، 378 ٹینکروں اور 9770 گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

سعودی عرب نے 26 مارچ 2015 کو معزول صدر عبدربہ منصور ہادی کی واپسی کے بہانے اور اپنے سیاسی مقاصد اور عزائم کے حصول کیلیے امریکہ کی مدد اور ہری جھنڈی سے کئی عرب ممالک کے اتحاد کی شکل میں غریب ترین عرب ملک یمن کے خلاف بڑے پیمانے پر جارحیت کا آغاز کیا۔

اقوام متحدہ کے اداروں بشمول عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف نے بارہا خبردار کیا ہے کہ یمن کے عوام کو قحط اور انسانی تباہی کا سامنا ہے۔

سعودی عرب، امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ 2015 سے یمن پر حملوں کے ساتھ ہی اس غریب عرب ملک کا بری، بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے۔ یمن کے خلاف جارح سعودی اتحاد کے حملوں میں اب تک 16 ہزار سے زیادہ عام شہری شہید، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بے گھر اور دربدر ہو گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button