مقبوضہ فلسطین

صیہونی گینگ کے ہاتھوں فلسطین میں عرب آبادی کی نسل کشی جاری، ایک اور فلسطینی قتل

شیعیت نیوز: طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ سنہ 1948ء کےمقبوضہ علاقے قلنسوہ میں نقاب پوش صیہونی گینگ کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہری شہید ہوگیا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ 50 سالہ عبدالرحیم عبدالطیف سلامہ کو ان کے گھر کے قریب ان کی گاڑی میں گولیاں مار کر شدید زخمی کیا گیا۔ انہیں اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ عبدالرحیم شادی شدہ تھے اوران کے کئی بچے ہیں۔

خیال رہےکہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قاتل صیہونی گینگ کا راج ہے جو منظم انداز میں فلسطینی آبادی کی نسل کشی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

دوسری طرف اسرائیلی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے صہیونی ادارے دانستہ طورپر ان جرائم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ صیہونی گینگ کے قاتل کھلے عام گھومتے پھرتے ہیں مگر اسرائیلی پولیس انہیں گرفتار نہیں کرتی۔

سنہ 2022ء کے آغاز سے اب تک مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں 22 عرب شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : العراقیب کے باشندوں کی آزمائش ختم نہ ہوسکی، ایک بار پھر گاؤں مسمار

دوسری جانب گذشتہ روز درجنوں یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد قصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔

فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ گذشتہ روز پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں درجنوں یہودی آباد کاروں، اسرائیلی طلباء اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت 110 انتہا پسندوں نے  قبلہ اول میں گھس کراشتعال انگیز چکر لگائے۔

کل بدھ کو ایک سو سے زائد آباد کاروں نے اسرئیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں  دسیوں یہویوں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی جب کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ایک ہزار کے قریب یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی تھی۔

یہودی آباد کاروں کے یہ دھاوے انتہا پسند گروپوں کی اپیل پر کیے گئے جنہوں نے بدھ کو یہودیوں کی  مذہبی رسومات  کے موقعے پر مسجد اقصیٰ میں جمع ہو کر تلمودی تعلیمات کے مطابق رسومات کی ادائیگی کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button