دنیا

حزب اللہ، ایران کے خطرات، اسرائیل کا انٹرسیپٹر ریڈار نصب کرنے کا فیصلہ

شیعیت نیوز: عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے چینل ’’سات‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے لبنانی حزب اللہ اور ایران کی طرف سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے علاقائی میزائل پروگرام کے لیے انٹرسیپٹر ریڈار خریدنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

عبرانی چینل نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج میں سازوسامان کے امور کی وزارتی کمیٹی نے لاکھوں شیکل (بغیر صحیح رقم ظاہر کیے) میں ایک انٹرسیپٹر ریڈار خریدنے پر اتفاق کیا ہے۔

عبرانی چینل نے دعویٰ کیا کہ نیا میزائل پروگرام شمالی سیکٹر میں دفاعی نقطہ نظر کو بدل دے گا کیونکہ یہ جدید میزائلوں کے لانچ سے نمٹنے کے لیے وقف ہے۔

انہوں نے اس سلسلے میں نشاندہی کی کہ اسی طرح کا ایک قدم چند سال قبل جنوبی علاقے (غزہ کی سرحد پر) میں تقریباً  140 ملین  شیکل کی تخمینہ لاگت سے منظور اور نافذ کیا گیا تھا۔

ٹی وی چینل نے نشاندہی کی کہ نئے دفاعی نظام کے آپریشن کے لیے کنٹرول اور نگرانی کے مراکز کو زیر زمین چھپایا جائے گا۔

قابض اسرائیلی فوج نے حال ہی میں انکشاف کیا تھا کہ وہ تقریباً ایک سال قبل شام سے مقبوضہ فلسطین جانے والے ایرانی ڈرونز کو روکنے میں کامیاب ہو گئی تھی، اور دعویٰ کیا تھا کہ وہ غزہ اور مغربی کنارے میں ہتھیار منتقل کرنے والے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : ملک کو مستحکم کرنے کیلئے مربوط حکمت عملی مرتب کی جائے، علامہ ساجد نقوی

دوسری جانب عبرانی میڈیا نے کہا کہ اسرائیلی پولیس نے اپنے مراکش کے ہم منصب کے ساتھ دونوں فریقوں کے درمیان حوالگی کا باضابطہ معاہدہ نہ ہونے کے باوجود، اس کی سرزمین پر موجود اسرائیلی مجرموں کی حوالگی پر اتفاق کیا ہے۔

عبرانی چینل 13 نے رپورٹ کیا کہ اس معاہدے کے نتیجے میں توقع ہے کہ ہم آنے والے دنوں میں اس تعاون سے متعلق ہر چیز میں ڈرامائی پیش رفت دیکھیں گے اور یہ کہ ہم مجرموں اور تحقیقات کے لیے مطلوب افراد کو اسرائیل میں اترتے ہوئے دیکھیں گے۔

13 مارچ کو رائل ایئر ماروک نے کاسا بلانکا اور تل ابیب کو ملانے والی اپنی باقاعدہ لائن کی پہلی براہ راست پرواز شروع کی۔

دسمبر 2020 میں اسرائیل اور مراکش نے 2000 سے معطل شدہ  تعلقات  کو سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا۔

اسی مہینے کی 22 تاریخ کومراکش کی حکومت نے قابض طاقت اور امریکہ کے ساتھ ایک مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button