دنیا

روس اور یوکرین کے مابین بات چیت میں ناکامی کا مطلب، تیسری عالمی جنگ ہے، صدر زیلنسکی

شیعیت نیوز: یوکرین کے صدر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ روس اور یوکرین کے مابین بات چیت میں ناکامی کا مطلب، تیسری عالمی جنگ ہے۔

ماسکو کی جانب سے ماریوپول کو ہتھیار ڈالنے کی وارننگ کے درمیان یوکرین نے روس کے سامنے جھکنے سے انکار کیا ہے اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک بار پھر دنیا کو یاد دلایا کہ اگر مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے تو یہ ایک عالمی تباہی ہوگی۔

صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ روس کی جانب سے حملے کے خاتمے کے لیے بات چیت میں ناکامی کا مطلب تیسری عالمی جنگ ہوگا۔

سی ان ان سے بات چیت کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوتین کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ مذاکرات ہی لڑائی کو ختم کرنے کا واحد راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ہمیں بات چیت کے امکان کے لیے ہر ممکن فارمیٹ اور موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔

واضح رہے کہ یوکرین نے پیر کی صبح 5 بجے تک (ماسکو کے وقت کے مطابق) ماریوپول شہر چھوڑنے کے روسی مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہتھیار ڈالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونیوں کا یوکرین کے بحران میں ثالثی کا دعوی انسانی معاشرے کی تضحیک ہے، حسین حمایل

دوسری جانب روس کی وزارت دفاع کے مطابق یوکرائن میں ہائپرسونک میزائل حملے میں ایندھن اسٹور کرنے والی سائٹ کوتباہ کردیا گیا جس کے نتیجے میں 100 یوکرائنی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

روسی وزارت دفاع کا مزید کہنا تھا کہ یوکرائن کے جنوبی علاقے میں ہاپرسونک میزائل حملے میں ٹریننگ سینٹرکونشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں یوکرائن کی اسپشل فورس کے100اہلکارہلاک ہوگئے۔

روسی حکام کے مطابق یوکرائن پرحملے میں طویل فاصلے تک مارکرنے والے دیگر ہتھیار بھی استعمال کئے جارہے ہیں۔ادھر یوکرائن کے صدرزیلنسکی نے یوکرائن میں کرفیو کی مدت میں مزید 30 دن کی توسیع کر دی ہے۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ جب تک یوکرائن کے صدر روسی مطالبات کو پورا نہیں کرتے تب تک یوکرائن میں روس کا فوجی آپریشن جاری رہےگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button