یمن

ریاض جنگ کا فریق ہے، ثالث نہیں، چیئرمین محمد علی الحوثی

شیعیت نیوز: سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن اور یمن کی سپریم انقلابی کمیٹی کے چیئرمین محمد علی الحوثی نے ریاض میں یمن کے بارے میں ہونے والی میٹنگ کے بارے میں رائٹرز کی خبر پر ردعمل ظاہر کیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے خلیج تعاون کونسل میں بعض عرب حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ کونسل نے یمن میں شامل فریقین کو ریاض میں ہونے والے اجلاس میں مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن اور یمن کی سپریم انقلابی کمیٹی کے چیئرمین محمد علی الحوثی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ یہ کوئی ثالث نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے عرب حکام کے حوالے سے یہ بھی کہا ہے کہ یمن کے بارے میں مشاورت کے لیے سرکاری دعوت نامہ آئندہ چند دنوں میں بھیج دیا جائے گا، اور یمن کی انصار اللہ تحریک ان جماعتوں میں شامل ہے جن کو تعاون کونسل اجلاس میں مدعو کرنے پر غور کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی قوم کبھی اپنی غیرت کا سودا نہیں کرے گی، وزیر خارجہ ہشام شرف

ان ذرائع کے مطابق اگر انصار اللہ کے رہنما اجلاس میں شرکت پر راضی ہوجاتے ہیں تو یہ اجلاس 29 مارچ سے 7 اپریل (9 اپریل سے 18 اپریل) تک ریاض میں منعقد ہوگا اور انصار اللہ کے عہدیداران اجلاس میں شرکت پر رضامند ہونے کی صورت میں حفاظتی ضمانتیں حاصل کریں گے۔

سعودی عرب نے، امریکہ کی حمایت یافتہ عرب اتحاد کی سربراہی میں، یمن کے خلاف فوجی جارحیت کا آغاز کیا اور 26 اپریل 2015 کو اس کی زمینی، فضائی اور سمندری ناکہ بندی کر دی، اور یہ دعویٰ کیا کہ وہ مستعفی یمنی صدر کو واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔

فوجی جارحیت سعودی اتحاد کے کسی بھی اہداف کو حاصل نہیں کرسکی اور صرف دسیوں ہزار یمنیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے، لاکھوں لوگوں کی نقل مکانی، ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور قحط اور وبائی امراض کا پھیلاؤ شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button