مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی پبلک پراسیکیوشن نےبزرگ فلسطینی کی قبل از وقت رہائی مسترد کر دی

شیعیت نیوز: فلسطینی اسیران کلب نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی پبلک پراسیکیوشن نے اس درخواست کو مسترد کردیا ہے جس میں بیمار قیدی ’’شیخ آف پرزنرز‘‘ فواد الشوبکی کی جلد رہائی کی درخواست کی گئی ہے۔

اسیران کلب نے ایک بیان میں واضح کیا کہ پبلک پراسیکیوشن نے ہمیشہ کی طرح قیدی الشوبکی کی رہائی کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔ یہ توقع کی جا رہی تھی قابض ریاست کی سپریم کورٹ ایک تاریخ مقرر کرے گی جس کے بعد انہیں رہا کیا جائے گا۔

بیان میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ یہ قانونی کوششیں قیدی الشوبکی کی آزادی کے حصول کے لیے کی گئی ہیں جو کہ صحت کے بہت سے مسائل سے دوچار ہے۔ قیدی فواد حجازی الشوبکی جن کی عمر 82 سال ہے 17 سال سے اسرائیلی زندانوں میں قید ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ قیدی الشوبکی قابض ریاست کی جیلوں میں سب سے معمر قیدی ہیں اور اس کا تعلق غزہ کی پٹی سے ہے۔انہیں سنہ 2006 سے حراست میں لیا گیا ہے اور 17 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

عوفر ملٹری کورٹ نے ستمبر 2015 میں الشوبکی کو خرابی صحت کےباعث ایک سے زیادہ اپیلوں کی درخواستیں جمع کرانے کے بعد الشوبکی کی سزا سے 3 سال کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : آپریشن اربیل شام میں ہمارے مشیروں کے قتل کا جواب نہیں تھا، صدر الحسینی

دوسری جانب اسرائیلی حکام نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے جنوب میں واقع مسافر یطا کے گاؤں شعب البطم میں ایک اسکول اور آٹھ گھروں کو مسمار کرنے اور کام بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

جنوبی الخلیل میں تحفظ اور ثابت قدمی کمیٹیوں کے کوآرڈینیٹر فواد العمور نے بتایا کہ شعب البطم ایلیمنٹری اسکول جس میں 50 سے زائد بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں کو منہدم کرنے اور اسکول میں جاری تعمیراتی کام روکنے کا حکم یا۔

قابض حکام کا کہنا ہے کہ یہ اسکول اور مکانات اسرائیلی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر تعمیر کیے گئے تھے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ مسمار کرنے اور روکنے کے احکامات میں عزات النجار کے دو مکانات اور عیسیٰ اسحاق جبارین، ابراہیم جبریل جبارین، فضیل النجار، جہاد جبارین، محمود یوسف جبارین اور حازم جبارین کے مکانات شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button