دنیا

اربیل میں موساد کے ٹھکانے پر کتنے امریکی تھے موجود، کتنا ہوا نقصان ؟

شیعیت نیوز: امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عراقی کردستان کے اربیل علاقے میں ہوئے میزائل حملے میں امریکی تنصیبات کو نقصان نہیں پہنچا۔

امریکی انتظامیہ کے عہدیداروں نے اربیل شہر پر ایران کے میزائل حملے کی مذمت کرتے ہوئے تائید کی کہ ان حملوں میں امریکہ کی کسی بھی تنصیبات کو نقصان نہیں پہنچا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان اور وائٹ ہاوس کی قومی سیکورٹی کے مشیر نے اتوار کی شام یہ اعتراف کیا کہ عراق کے اربیل میں علی الصباح ہونے والے میزائل حملے میں امریکہ کی کسی بھی تنصیبات کو نقصان نہیں پہنچا۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے وائس آف امریکا سے گفتگو میں کہا کہ اربیل میں امریکی حکومت کی تنصیبات کو کوئی نقصان نہيں پہنچا، اس واقعے کا عراق حکومت اور کردستان کی مقامی حکومت جائزہ لے رہی ہے، ہم اس ظالمانہ اور پر تشدد حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

وائٹ ہاوس کے قومی سیکورٹی کے مشیر جیک سلیوان نے فاکس نیوز سے گفتگو میں کہا کہ اس حملے کی وجہ سے میں ایران کی مذمت کرتا ہوں، اس حملے کے بارے میں ہم دقیق اطلاعات جمع کر رہے ہیں، ابھی تک جو ہمیں اطلاع ہے اس کی بنیاد پر کسی بھی امریکی تنصیبات یا شخص کو کوئی نقصان نہيں پہنچا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی انتقام کے ڈر سے صیہونی فوج اسٹینڈ بائی پر ہے

دوسری جانب امریکی عوام نے پیٹرول پمپ پر بائیڈن کے فوٹو چسپاں کر کے اس ملک میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر ناراضگی اور تشویش ظاہر کی ہے۔

امریکہ میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پورے ملک بالخصوص ڈیموکریٹ پارٹی کے گڑھ نیویارک کے پیٹرول پمپوں پر بھی ایسے پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن پر صدربائیڈن ، ایندھن کی قیمتوں کی جانب اشارہ کررہے ہیں اور اس کے نیچے لکھا ہے کہ ’’ یہ میرا کام ہے‘‘۔

یہ پوسٹر گذشتہ برس سے افراط زر کی شرح بڑھنے کی بنا پر پیٹرول پمپوں پر چسپاں کئے گئے ہیں تاہم اب ایندھن کی قیمتیں بڑھنے کے بعد اس کا دائرہ وسیع ہو گیا ہے۔ ان پوسٹروں سے ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر امریکیوں کی ناراضگی کا پتہ چلتا ہے۔ امریکہ نے روس کے تیل و گیس پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button